اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) خواجہ اظہار الحسن کو قانونی کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا ہے اور اس کو مکمل طور پر قنانونی انداز میں کی گئی ہے ۔ میرے معطل ہونے کی وجہ سےا س کیس کی تحقیقات میں بہت اثر پڑے گا کیوں کہ اس سے بہت سی باتیں عوام کے سامنے نہیں آئیں گی۔
تفصیلات کے مطابق معطل ایس ایس پی ملیر راؤ انوار جو ممبران اسمبلی کو گرفتار کرنے کے لئے آج کل کافی سرگرم اور خبروں میں ہیں انہوں نے اپنی معطلی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم پی اے اظہار الحسن کی گرفتاری کی وجوہات بیان کر دی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف کارروائی غلط فہمی اور پراپیگنڈہ کے بعد جلد بازی کا شاخسانہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ۔ گرفتاری کسی کی ہدایت پر نہیں کی جاتی ان کو گرفتار ایف آئی آر اور انٹیلی جنس کی بنیاد پر کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کسی کے بھی دباؤ پر انہیں گرفتار نہیں کیا گیا۔ انہیں تین مختلف مقدمات کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ خواجہ اظہار الحسن کو گرفتار کرنے کی ایک سے زائد وجوہات ہیں، انہوں نے کچھ مقدمات میں ضمانت نہیں کروائی تھی اس کے علاوہ بسوں کو آگ لگانے کا الزام بھی ان پر ہے اور کچھ انٹیلی جنس اطلاعات کے مطابق نیو کراچی میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ کرنے والوں کا چیف اظہار الحسن کو کہا جاتا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس گرفتار کرنے سے قبل کسی سے اجازت لینےکی پابند نہیں ہوتی ، اگر ممبر اسمبلی کو گرفتار کیا جاتا ہے تو اسپیکر کو اطلاع کی جاتی ہے اور وہ بھی گرفتاری کے بعد مطلع کیا جاتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اظہار الحسن کے خلاف بہت سے مقدمات اور بہت سے الزامات و شواہد کی بنیاد پر کارروائی کی اوراگر انہیں ہٹایا نہ جاتا تو وہ اس سلسلے میں مزید تفتیش کرتے مگر ابھی انہیں مزید تفتیش کرنے سے بھی روک دیا گیا ہے۔ ایک پروپیگنڈہ اور جلد بازی کی گئی جس میں کہاگیا کہ سپیکر سے اجازت لینا ہوتی ہے جو کہ بالکل غلط ہے۔