ہفتہ‬‮ ، 08 فروری‬‮ 2025 

پاک افغان کشیدگی،اصل وجہ کیا ہے؟ پرویزمشرف نے انتباہ کردیا

datetime 14  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)آل پاکستان مسلم لیگ کے چئیرمین جنرل (ر)پرویز مشرف اور سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد امجد نے طورخم بارڈر پر افغان فورسز کی فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان فورسز کی اشتعال انگیزی کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ خطہ اس قسم کی شرانگیزی کا متحمل نہیں ہوسکتا۔پاک افغان کشیدگی سے پورا خطہ متاثر ہوسکتا ہے۔اپنے ایک مشترکہ بیان میں اے پی ایم ایل کے راہنماؤں نے کہا کہ حکومت افغانستان سے اعلیٰ سطح پر یہ مسئلہ اٹھائے اور اس کا پائیدارحل نکالے۔بھارت کا افغانستان اور ایران میں بڑھتا ہوا اثرورسوخ پڑوسی ممالک کو پریشان کرنے کا سبب بن سکتا ہے اور یہ بات بعید از قیاس نہیں ہے کہ طور خم میں افغان سیکیوریٹی فورسز کی حالیہ کاروائیوں کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہو۔انہوں نے کہا کہ خطے میں واقع تمام ممالک کو سمجھ لینا چاہئیے کہ پاک افغان تناؤ کی صورتحال دیگر ممالک کے لئے بھی پریشانی کا سبب بنے گی۔ہمارا خطہ اس قسم کی صورتحال کا متحمل نہیں ہوسکتا۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ معاملہ کو اعلیٰ سطح پر اٹھایا جائے اور اس کا پائیدار حل نکالا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ افغانستان ہمارا برادر ملک ہے مگرہمیں پاکستان کی سلامتی سب سے زیادہ عزیز ہے۔حکمران پاک افغان تعلقات کیلئے واضح اور موثرپالیسی بنائیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…