ہفتہ‬‮ ، 08 فروری‬‮ 2025 

متحدہ کو ایک اور بڑا جھٹکا، اہم رہنما پارٹی چھوڑ کر مصطفی کمال سے جا ملے

datetime 12  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)صوبہ سندھ کے کراچی کے حلقہ پی ایس 127 ملیرسے متحدہ قومی موومنٹ کے رکن سندھ اسمبلی اشفاق منگی کی پاک سر زمین پارٹی میں شمولیت اور رکن اسمبلی کی نشست سے مستعفیٰ ہونے کی وجہ سے حلقہ پی ایس 127 ملیر کے ضمنی الیکشن 13 جولائی کو منعقد ہو رہے ہیں۔ پی ایس حلقہ 127 ملیر کے ضمنی الیکشن کے لیے 21 امیدواروں نے کاگذات نامزدگی جمع کرا دیے ہیں،کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے والوں میں پیپلز پارٹی کے مرتضیٰ بلوچ، متحدہ قومی موومنٹ کے منظور جوکھیو، اور حمید الظفر، پاکستان تحریکِ انصاف کے ندیم میمن و صائمہ ندیم اور مہاجر قومی موومنٹ حقیقی کے ثناء اللہ قریشی سمیت کئی آزاد امیدوار شامل ہیں۔2013کے عام الیکشن میں کامیاب ہونے متحدہ قومی موومنٹ کے اشفاق منگی نے 59811 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی تھی جب کہ ان مدمقابل پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمینٹرین کے محمد اشرف ایڈوکیٹ 15158 ووٹ لے کر دوسرے نمبر تھے۔13 جولائی کو ہونے والے صوبائی حلقہ پی ایس 127 کے ضمنی انتخابات میں پیپلز پارٹی ، متحدہ اور پی ٹی آئی میں بھرپور مقابلے کا امکان ہے،تا ہم یاد رہے اس سے قبل کراچی کے قومی اسمبلی کے ایک حلقے اور صوبائی اسمبلی کے تین حلقوں کے لیے ضمنی الیکشن ہو چکے ہیں،اور تمام حلقوں میں نہایت کم ٹرن آؤٹ کے ساتھ متحدہ قومی موومنٹ نے میدان مارا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…