اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی کی پریس کانفرنس نے نئی بحث چھیڑ دی‘ عابد شیر علی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ٹریکٹر ‘ ٹریکٹر ہوتا ہے اور ٹرالی ‘ ٹرالی ہوتی ہے ‘ چاہے وہ پارلیمنٹ کے اندر ہو یا پارلیمنٹ کے باہر‘‘ ۔ وزیر مملکت نے کہا کہ خواجہ آصف نے کسی کا نام نہیں لیا تھا، بہت سے لوگ جملے بازی کر رہے تھے اس وجہ سے خواجہ آصف نے سب کو مخاطب کرکے ’’ٹریکٹر ٹرالی ‘‘ کہا تھا ۔ عابد شیر علی نے کہا کہ ’’ٹریکٹر ٹرالی‘‘ کہنے سے کیا فرق پڑتا ہے۔واضح رہے کہ خواجہ آصف کے شیریں مزاری کو ٹریکٹر ٹرالی کہنے پر ایوان پہلے ہی مچھلی منڈی بنا رہا ہے اب وزیر مملکت کے بیان کہ ’’ٹریکٹر ‘ ٹریکٹر ہوتا ہے اور ٹرالی ‘ ٹرالی ہوتی ہے ‘ چاہے وہ پارلیمنٹ کے اندر ہو یا پارلیمنٹ کے باہر‘‘ سے میڈیا میں ایک نئی گفتگو نے جنم لے لیا ہے۔