اسلام آباد(این این آئی) پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے ٹرمز آف ریفرنس طے کرنے والی پارلیمانی کمیٹی ساتویں اجلاس میں بھی کسی نتیجے تک نہ پہنچ سکی آئندہ اجلاس منگل کو ہوگا ۔جمعہ کو پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے ٹی او آر طے کرنے والی پارلیمانی کمیٹی کا ساتواں اجلاس ہوا جس میں حکومت کی جانب سے اسحاق ڈار، اکرم درانی، خواجہ سعد رفیق، زاہد حامد، انوشہ رحمان اور میر حاصل بزنجو شریک ہوئے ٗ اپوزیشن کی جانب سے اعتزاز احسن، شاہ محمود قریشی، طارق بشیرچیمہ، الیاس بلور اور صاحبزادہ طارق اللہ شریک ہوئے تاہم ایم کیو ایم کے رکن بیرسٹر سیف اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔اجلاس کے دوران حکومتی ٹیم کی جانب سے وزیراعظم اور ان کے خاندان سے تحقیقات کے آغاز سے متعلق جواب دینا تھا تاہم کافی دیر تک جاری رہنے والے اجلاس کے دوران حکومت اور اپوزیشن ارکان کے درمیان معاملات طے نہیں پاسکے جس کے بعد اجلاس منگل تک کیلئے ملتوی کردیا گیا۔پارلیمانی کمیٹی میں اپوزیشن کے رکن شاہ محمود قریشی نے کہاکہ حکومت وزیراعظم کے خاندان کا احتساب نہیں چاہتی جس کی وجہ سے بات پہلے سے بھی زیادہ بگڑ چکی ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے سینٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزازاحسن نے کہا کہ ہم اپنے مؤقف پرآج بھی قائم ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ سب کا احتساب یکساں ہو اورسب سے پہلے احتساب کا عمل وزیراعظم اوران کے خاندان کے افراد سے شروع کیا جائے۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ ہم ہر وقت پر امید رہنے والے ہیں کبھی ناامید نہیں ہوئے ہمیں حکومت سے مثبت رویہ اختیار کرنے کی توقع ہے اگر پیشرفت کے تھوڑے سے امکان ہوئے تو ہم بھی بھرپور طریقے سے آگے بڑھیں گے۔اعتزاز احسن نے کہا کہ یہ وقت مناسب نہیں کہ بتاسکیں کہ اس وقت مذاکرات کس مرحلے میں ہیں، مناسب وقت پر ٹی او آرز کے سارے معاملات اور تمام اختلافی نکات قوم کے سامنے آئیں گے اوراگر ضروی ہوا تو مذاکرات کے تمام مراحل پر قوم کو اعتماد میں بھی لیا جائیگا۔ قائد حزب اختلاف نے کہاکہ ٹی او آرز پر اگر کوئی فیصلہ نہ ہوسکا تو اپوزیشن سرجوڑ کر بیٹھے گی اور سڑکوں پر جانے کا فیصلہ بھی مشاورت سے کریں گے۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی نے اجلاس کے بعد اعتزاز احسن سے ملاقات کی جس میں متحدہ اپوزیشن کااجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق متحدہ اپوزیشن کا اجلاس آئندہ 2دن میں طلب کرلیا جائیگا۔پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے بتایا کہ اجلاس’’ گفتن ،نشستن، برخاستن‘‘ تھا۔شاہ محمود نے بتایا کہ میں یہاں سے ناامید ہوگیاہوں لہٰذا اس کمیٹی میں ہمارے لیے مزید بیٹھنا بیسودہے۔ انھوں نے کہا کہ اپوزیشن کی دیگر جماعتوں سے بھی کہوں گاکہ بیٹھنے کاکوئی فائدہ نہیں۔