اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سینٹ کے ارکان نے اسلامی نظریاتی کونسل ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا‘ تفصیل کے مطابق ایوان بالا کے اراکین کا کہنا ہے کہ خواتین پر تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کی وجہ اسلامی نظریاتی کونسل ہے، سینیٹرز کا کہنا تھا کہ ملک میں غیرت کے نام پر بڑھتے ہوئے قتل کے واقعات کی روک تھام میں قانون نافذ کرنے والے ادارے بری طرح ناکام ہو چکے ہیں۔ سینیٹ کی تاریخ میں پہلی بار لاہور میں زندہ جلائی جانے والی لڑکی کیخلاف 5 منٹ کیلئے اجلاس کی کارروائی معطل کی گئی۔ سینیٹ کے اجلاس میں اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا شیرانی اور ڈپٹی چیئرمین عبد الغفور حیدر بھی موجود تھے لیکن وہ معاملے کی نزاکت کو مد نظر رکھتے ہوئے خاموش رہے۔
دریں اثناء پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ حکومت اسلامی نظریاتی کونسل پر کروڑوں روپے خرچ کرتی ہے لیکن کونسل آج تک خواتین کیخلاف تشدد روکنے کیلئے کوئی حکمت عملی وضع نہیں کر سکی۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کو ختم کر دینا چاہئے کیونکہ اب اس کی کوئی آئینی و قانونی حیثیت باقی نہیں رہی۔ چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے لاہور واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کی ہدایات جاری کر دی ہیں ‘ اعتزاز احسن نے کہا کہ اگر تحفظ حقوق نسواں بل منظور ہو گیا ہوتا تو غیرت کے نام پر اس طرح کے واقعات رونما نہیں ہوتے۔
خواتین پر تشدد ‘ اسلامی نظریاتی کونسل ختم کرنے کا مطالبہ
10
جون 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں