ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

صدر مملکت کا ایک خط اور تمام مسئلے حل، دعویٰ نے نئی بحث چھیڑ دی

datetime 30  مئی‬‮  2016 |

کراچی (این این آئی)پاکستانی شہری خاتون ماہرتعلیم ڈاکٹر عافیہ صدیقی ہمارے حکمرانوں کی شرمناک بے حسی کی وجہ سے ایک دہائی سے زیادہ عرصہ گذرنے کے باوجود غیر قانونی حراست بھگت رہی ہے۔ تاہم انصاف کی اس مضحکہ خیز صورتحال کو ختم کرنے کیلئے صدرمملکت ممنون حسین کی جانب سے پاکستان کے چیف ایگزیکٹو کے طور پر امریکی صدر باراک حسین اوباما کوایک خط کی ضرورت ہے۔یہ بات ڈاکٹر عافیہ کی ہمشیرہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے لاہور پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ عافیہ موومنٹ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کامیاب سرجری اور جلد صحتیابی کیلئے دل سے دعاگو ہے۔ڈاکٹر عافیہ کی والدہ عصمت صدیقی بھی نواز شریف کی جلد صحتیابی کے لیے دعا گو ہیں۔ ایک ماں کی حیثیت سے وہ ایک ماں کے درد اور جذبات کو محسوس کرتی ہیں اور عافیہ کی بیٹی مریم نے بھی محترمہ مریم نواز کیلئے نیک خواہشات کا پیغام بھیجا ہے۔ اپنے خط میں مریم نے کہا کہ آپ کے والد نے میری ماں کو وطن واپس لانے کا وعدہ کیا تھا میری دعا ہے کہ وہ اپنے وعدے کو جلدپورا کریں۔ میں وزیراعظم کی جلد صحتیابی کیلئے دعا گو ہوں۔مجھے امید ہے کہ آپ کے والد آپ کے ساتھ جلد وطن واپس تشریف لائیں گے اور دوسری جانب میری والدہ کی وطن کی واپسی ہوگی جوکہ ہماری زندگی کا سب سے اہم وقت ہے۔ڈاکٹر فوزیہ نے کہا صدرمملکت ممنون حسین پاکستان کے چیف ایگزیکٹو کی حیثیت سے ایک خط پر دستخط کرکے انصاف کی ایک مضحکہ خیز صورتحال کو ختم کر سکتے ہیں۔انہوں نے حکمرانوں پر زور دیا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں اپنی ذمہ داری محسوس کریں اوراب تک قوم کی بیٹی کے ساتھ روا رکھی جانے والی ناانصافی کا خاتمہ کریں۔ ڈاکٹر فوزیہ نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت امریکہ کے ساتھ اپنی پالیسیوں کا ازسرنو جائزہ لے کر قومی وقار اور عزت کو امداد کے حصول پر مقدم رکھے۔انہوں نے کہا کہ عافیہ کو وطن واپس لانے کا معاملہ نہ صرف تمام پاکستانیوں کے وقارکو بلند کرے گا بلکہ عالمی سطح پرہماری عزت اور بیٹیوں کے احترام میں اضافے کا باعث بنے گا جوظاہر کرے گا کہ ہم ایک بااصول اور باوقار قوم ہیں۔انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ ڈاکٹر عافیہ کی والدہ نے وزیراعظم کی والدہ کو خط میں کامیاب آپریشن اور جلد صحت یابی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ جب میاں نوازشریف نے جب انہیں بلاکر اپنی جماعت کی عام انتخابات میں اکثریت کے ساتھ کامیابی کی دعا کیلئے کہا کہ تاکہ وہ عافیہ کو وطن واپس لاسکیں تو میں نے ان پر بھرپور اعتماد کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ انہیں ایسا کرنے کا موقع عطا فرمائے لیکن بدقسمتی سے ان کے وعدے کے مطابق کاروائی اب تک زیرالتواء ہے۔میں ایک ماں کی حیثیت سے آپ کے درد اور جذبات کو سمجھ سکتی ہوں کیونکہ میں خود اس کرب سے ہرہر لمحہ گذررہی ہوں۔ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے امریکی صدر اوبامہ کو ایک پٹیشن پر دستخط کرکے درخواست کی ہے کہ پاکستانی عوام کے ساتھ جذبہ خیر سگالی کے طور پر اپنے صدارتی اختیارات کو انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر استعمال کرکے ڈاکٹر عافیہ کو رہا کریں اب تک اس پٹیشن پر لاکھوں لوگوں کے دستخط ہوچکے ہیں۔ اس موقع پر پنجاب پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن کے حافظ زبیر نے کہا کہ عافیہ کی وطن واپسی پاکستان کے وقار میں اضافہ اورآئین پاکستان کی بالادستی ہوگی اور عافیہ کو وطن واپس لانا منتخب حکمرانوں کی ذمہ داری ہے۔پاسبان پاکستان کے ڈاکٹر شبیر مغل نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے ڈاکٹر عافیہ کے حق میں سیاستدانوں کو مینڈیٹ دیا ہے۔ سیاستدانوں کو کچھ ہمت دکھانے اور عافیہ گھر لانے کی ضرورت ہے۔ اب عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے۔آخر میں وزیر اعظم نواز شریف اور ہسپتالوں میں زیرعلاج تمام بیماروں کیلئے دعا کی گئی اور ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کیلئے امید کی ایک شمعیں روشن کی گئیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…