پشاور(این این آئی)وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ عوام دوست ہو گا۔ جس میں غریبوں اور چھوٹے زمینداروں کے لیے بہت بڑی خوشخبری لارہے ہیں۔ صوبے کے ایک کروڑ غریب خاندانوں کو آنے والے بجٹ میں ہیلتھ انشورنس سکیم میں شامل کیاجارہا ہے۔ اور ہیلتھ انشورنس کارڈ سے ہر غریب خاندان کو ایک لاکھ 75 ہزار روپے سالانہ کی لاگت سے مفت علاج ہوگا۔جبکہ چھوٹے زمیندارون اور کاشتکاروں کے لیے مفت کھاد اور سولر ٹیویب ویل کی اسکیم لارہے ہیں تاکہ غریب عوام کی حالت زندگی بہتر ہو۔تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کی اولین ترجیح غریب عوام ہیں۔ پی ٹی ائی نے اس صوبے میں انصاف اور میرٹ کا بول بالا کردیا۔ صوبائی حکومت کی جانب میرٹ پر بھرتیوں کی ہمارے مخالفین بھی تعریف کرتے ہیں۔ کیونکہ سابقہ ادوار میں ٹھیکیوں میں رشوت اور کمیشن وصول کی جاتی ہے جس سے صوبے کا انفراسٹکچر تباہ ہوگیا تھا۔ غریب عوام ہمار اساتھ دیں تو ہم کرپشن پر سو فیصد قابو پاسکتے ہیں۔ وہ نوشہر ہ پریس کلب کے اعلیٰ سطحی وفد صدر مشتاق پراچہ کی قیادت میں واجد علی حاجی ظہور احمد اور شہنشاہ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ اس موقع پر سیکرٹری انفارمیشن طاہر حسن ڈائریکٹر اطلاعات شعب الدین، ڈپٹی ڈائریکٹر انفارمیشن بہرام خان بھی موجو د تھے ۔اس موقع پر نوشہر ہ پریس کے صحافیوں کی فلاح وبہبود کے لیے انڈومنٹ کا چیک صدر مشتاق پراچہ کو دیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آنے والا بجٹ عوام دوست بجٹ ہوگا۔ وزیر اعظم نوازشریف پورے ملک کے وزیر اعظم ہیں۔ وہ صرف پنجاب کا نہ سوچیں ۔ چھوٹے صوبوں کو ان کاحق دیا جائے تاکہ چھوٹے صوبوں کی محرومیاں دور ہو سکیں ۔ انھوں نے کہا کہ وسائل کی منصفانہ تقسیم ہونی چاہے انھو ں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے بجلی اور گیس کے منافع کی ادائیگی جلد کی جائے ۔ اور تین جون کوآنے والے بجٹ میں خیبرپختونخوا کو اس کاحق دیں۔ او ر جو وعدے وزیر اعظم نوازشریف نے چھوٹے صوبوں اور خیبرپختونخوا سے کیے ہیں اس کو آنے والے بجٹ میں پورا کیا جائے۔ انھوں نے تحریک انصاف کی صوبائی حکومت آزادی صحافت پر یقین رکھتی ہے۔ اور یہی وجہ ہے ہمارے تین سالہ دور اقتدار میں ہم نے کسی کو کوئی ڈیکٹیشن نہیں دی ہم مثبت تنقید کاخیرمقدم کرتے ہیں۔ مگر صحافیوں کو چاہیے کہ وہ صوبائی حکومت کا موقف بھی لیں یکطرفہ ٹریفک نہ چلائیں ہماری غلطیوں کی نشاندہی کریں۔ انھوں نے کہا کہ پی ٹی ائی کی صوبائی حکومت نے صحافیوں کی فلاح و بہبود کے لیے تاریخی اقدامات اٹھائے ہیں۔ کیونکہ ہم آزادی صحافت اور جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ چیئرمین عمران خان اور پارٹی کامنشور یہ ہے کہ عوام کا پیسہ جب تک عوام کی فلاح وبہبود اور ترقی پر خرچ نہ ہو۔ اس وقت تک پارٹی کامشن پورا نہیں ہوسکتا ۔ ماضی کی حکومتوں نے عوام کے پیسوں سے اپنی تجواریاں بھری۔ اے این پی اور پی پی پی کی مخلوط حکومت نے صوبے میں غیر معیاری ترقیاتی منصوبوں کاریکارڈ توڑا۔ اوریہی وجہ ہے کہ صوبہ بھر میں غیر معیاری سڑکوں ،گالیوں، نالیوں اورعمارتوں کی تعمیر سے صوبے کے اربوں روپے کا ترقیاتی فنڈ ضائع کیا گیا۔ اب جب عوام ایسے عناصر کاکھڑا احتساب چاہتے ہیں تو ان سیاسی جماعتوں کے لیڈر احتساب سے فرار کے راستے ڈھونڈ رہے ہیں تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے صوبے میں انصاف اورمیرٹ کا بول بالا کردیا ہے۔ قومی خزانے کی ایک ایک پائی پائی عوام کی ترقی اور خوشحالی پر خرچ ہورہی ہے۔انھوں نے کہا کہ اس سال غریب زمینداروں کوصوبائی حکومت کی جانب سے مفت بیج فراہم کیے گئے آنے والے بجٹ میں زراعت کی ترقی کے لیے زمینداروں کو ارزاں نرخوں اور مفت کھاد فراہم کریں تاکہ صوبہ زراعت کے میدان میں ترقی کرسکے۔ انھوں نے کہا کہ صوبائی حکومت زراعت صحت تعلیم اور عوام کے بنیادی مسائل کاحل چاہتی ہے۔ اور عمران خان کا وژن ہے کہ عوام کا پیسہ عوام پر خرچ ہو۔ اور ترقی کے ثمرات نچلی سطح پر پہنچیں۔ انھوں نے کہا کہ صوبہ بھر میں یکساں ترقی کا مربوط پروگرام شروع کیاگیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ تین سالوں میں پی ٹی ائی کی صوبائی حکومت کو مسائل چیلجوں کا سامنا کر نا پڑا میں نے دن رات ایک کرکے اداروں کی بحالی ،محکموں سے سیاسی مداخلت کے خاتمے اور غریب عوام کا عزت نفس بحال کرنے اوراداروں سے کمیشن کرپشن اقرابا پروری کے خاتمے پر بھر پور توجہ دیں صوبے میں لائق اور حقدار نوجوانوں کو ان کا حق دلانے کے لیے ملازمتوں میں میرٹ کی پالیسی اپنائی گئی پی ٹی ائی کے ارکان اسمبلی صرف درجہ چہار م کے ملازم بھرتی کرسکتے ہیں۔باقی تمام ملازمتیں میرٹ پر دی جارہی ہیں۔ ماضی میں اے این پی اور پی پی پی کی حکومتوں نے تمام تقرریاں اور تبادلوں میں رشوت وصول کرتے رہے جس سے پورے صوبے کانظام درہم برہم کردیا تھا۔ اور آج نالائقوں کی ایک فوج ظفر موج محکموں میں موجود ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے تین سالہ دو رمیں بھرتی ہونے والے نوجوانوں نے قابلیت اور اہلیت کی بنیاد پر ملازمتیں حاصل کی۔ جس کی وجہ سے بہت بڑی تبدیلی ائی ہے اور جس تبدیلی کاوعدہ ہم نے عوام سے کیا تھا۔ و ہ پورا کردیا۔