لاہور( این این آئی)صوبائی دارالحکومت سمیت ملک بھر میں تعطیل کے باوجود بھی لوڈ شیڈنگ عروج پر رہی ، پانی کی قلت سے صورتحال مزید گھمبیر ہو گئی جسکے خلاف مختلف مقامات پر مظاہرے بھی کئے گئے،شہریوں کی بڑی تعداد گرمی کی شدت کم کرنے کیلئے پابندی کے باوجود نہر پر نہانے پہنچ گئی۔ تفصیلات کے مطابق سرکاری و نجی دفاتر اور صنعتی سیکٹر بند ہونے کے باوجود لوڈ شیڈنگ کے دورانیے میں خاطر خواہ کمی نہ ہو سکی جسکے باعث عوام کیلئے چھٹی کا دن گزارنامحال ہو گیا ۔ مختلف شہری علاقوں میں گزشتہ روز بھی 8سے 10جبکہ دیہی علاقوں میں 14سے 16گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی گئی ۔ مختلف ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی طرف سے مختلف علاقوں میں مینٹی ننس کے نام پر بھی گھنٹوں بجلی کی بندش کی گئی ۔ صوبائی دارالحکومت لاہور کے مختلف علاقوں میں پانی کی قلت بد ستور بر قرار ہے جسکے خلاف شہریوں نے خالی برتن اٹھا کر احتجاج ریکارڈ کرایا۔ حکومت کے احکامات اور ایم ڈی واسا کی یقین دہانی کے باوجود ٹیوب ویلز پر نصب جنریٹرز نہیں چلائے جارہے جس سے عوام پانی کے پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ۔گزشتہ روز اقبال ٹاؤن ،اچھرہ ،مقبول روڈ ،ریلوے کالونی ،سنت نگر ،مزنگ سمیت متعدد علاقوں میں پانی غائب رہا ۔اقبال ٹاؤن پاک بلاک کے رہائشیوں نے احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ تین سال قبل کروڑوں روپے کی لاگت سے اقبال ٹاؤن پاک بلاک میں لگایا جا نیوالا واٹرفلٹریشن پلانٹ ایک سال سے بندپڑا ہے ، اس کی مشینری اور پرزے بھی نا کا رہ ہو گئے ہیں ، متعدد بار واسا اور ٹاؤن انتظامیہ کو نوٹس دئیے گئے ہیں لیکن ہماری کہیں بھی شنوائی نہیں ہورہی ۔ ریلوے انجن شیڈ کالونی میں بھی مظاہرین نے احتجاج کیا ۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہما رے علاقے میں گزشتہ ایک ہفتے سے پانی کی شدید قلت ہے جس کے باعث پانی پینے کو تر س گئے ہیں ۔ مظاہرین نے خالی برتن اٹھاکر نعرے بازی کرتے ہوئے دھمکی دی کہ 24گھنٹوں میں مسئلہ حل نہ ہوا تو انجن شیڈ کالو نی سے گزرنے والے تمام رستے بلاک کر دیں گے ۔ اچھرہ کے علاقے مقبول روڈ میں بھی پانی کی شدید قلت پر علاقہ مکینوں نے احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ24گھنٹوں میں صرف ایک گھنٹہ پا نی آتا ہے جس کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکار ہیں ۔محمد نگر کے رہائشیوں نے بتایا کہ ہمارے علاقے کے ٹیوب کا بور بیٹھ گیا ہے لیکن نئے بور کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے جارہے۔علاوہ ازیں شہریو ں کی ایک بڑی تعداد جن میں فیملیاں بھی شامل ہیں تعطیل کے روز نہر کنارے پہنچ گئے اور پابندی کے باوجود نہر میں نہاتے رہے ۔ اسی طرح شہرکے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد دریائے راوی میں نہاتے رہے ۔