لندن(این این آئی) امریکہ سمیت دنیا کے کئی ملکوں کے سربراہان کو بھی دل کے عارضے کے سبب سرجری کرانی پڑی۔ یہ تمام سربراہان کامیاب آپریشن کے بعد اپنے فرائض انجام دیتے رہے۔سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کو2013ء میں اپنے دل کی ایک شریان میں سٹینٹ ڈلوانا پڑا ٗ2010ء میں صدر اوباما صرف 48 سال کے تھے کہ ان کا سی ٹی اسکین ٹیسٹ ہوا، مگر ان کا دل ٹھیک نکلا۔2004ء میں سابق صدر بل کلنٹن کو دل کی سرجری کرانی پڑی، اس میں پیچیدگیاں پیدا ہوئیں اور انھیں ایک اور سرجری سے گزرنا پڑا۔20 جنوری 2016ء کو لٹویا کے صدر کے دل کی سرجری ہوئی اور وہ پھر سے اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ اسی سال اپریل میں سلوواکیہ کے وزیراعظم رابرٹ فیکو کی ہارٹ سرجری ہوئی اور انھوں نے بھی پھر سے کام سنبھال لیا ہے۔اس سے پہلے 2014 ء میں یونانی قبرص کے صدر بھی دل کی سرجری کے مرحلے سے گزر چکے ہیں۔