اسلام آباد(آئی این پی)تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نعیم الحق نے اسلام آباد اور لاہور کے جلسوں میں خواتین کے ساتھ بدسلوکی اور تشدد کے ذمہ دار’’ نامعلوم‘‘ افراد کو قرار دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو کلین چٹ دیدی اور کہا کہ مسلم لیگ (ن) یا کسی اور سیاسی جماعت کا نام لیے بغیر کہا کہ ہمارے مخالفین بھی جلسے خراب کرنے کیلئے اس طرح کے واقعات میں ملوث ہوسکتے ہیں،اصل کوتاہی جلسہ گاہ کے انتظامات کرنے والے کنٹریکٹر کی ہے،جس نے معائدے کے تحت خواتین انکلوژر کے سامنے سٹیل کی چادریں لگانے کی بجائے تاروں کی حفاظتی بارڑ لگائی،پولیس بھی خواتین کو سکیورٹی فراہم نہ کرسکنے کی ذمہ دار ہے۔وہ ہفتہ کو یہاں پارٹی کے میڈیا آفس میں پریس کانفرنس کررہے تھے،پارٹی کے میڈیا کوآرڈینیٹر رضوان چوہدری بھی ان کے ہمراہ تھے۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے اسلام آباد اور لاہور جلسوں میں خواتین کے ساتھ بدسلوکی کی تحقیقات کیلئے میری سربراہی میں ایک تحقیقاتی کمیٹی بنائی تھی،کمیٹی نے تحقیقات کے بعد رپورٹ پارٹی چیئرمین کو پیش کر دی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کی تحقیقات کے مطابق کسی بھی ویڈیو میں تحریک انصاف کا کوئی کارکن یا لیڈر خواتین کے ساتھ بدسلوکی کے واقعات میں ملوث دیکھائی نہیں دیا بدسلوکی میں ملوث افراد نامعلوم تھے،ہوسکتا ہے ان کا تعلق ہمارے مخالفین سے ہو جو ہمارے جلسے خراب کرنے کیلئے لوگوں کو اکساتے رہے ہیں،سوالات کے باوجود انہوں نے کسی خاص پارٹی کا نام لیا اور کہا کہ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ جس کمپنیکو جلسے کے انتظامات کا ٹھیکہ دیا گیا تھا اس کو کہا گیا تھا کہ خواتین انکلوژر کے چاروں طرف سٹیل کی چادروں کی دیوار بنانی ہے مگر اس نے معائدے پر عمل کی بجائے خواتین کے پنڈال کے اردگرد خاردار تاریں لگا دیں جنہیں با آسانی ہٹایا یا عبور کیا جاسکتا ہے،سکیورٹی پر مامور پولیس اور تحریک انصاف کے رضاکاروں سے بھی غفلت ہوئی یا شاید غیر تربیت یافتہ ہونے کی وجہ سے وہ حملہ آوروں کو روک نہ سکے۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین عمران خان کی ہدیت پر آنے والے جلسوں کیلئے سکیورٹی کیلئے سٹیڈرڈز کے تحت اقدامات کیے جارہے ہیں اور خواتین کی حفاظت کیلئے باقاعدہ سکیورٹی کمپنی ہائیر کی جائے گی،تحریک انصاف میں آنے والی خواتین ہماری مائیں بہنیں اور بیٹیاں ہیں،ہر قیمت پر ان کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا،بدسلوکی کا شکار ہونے والی پی ٹی آئی لیڈر عظمی کاردار کے موقف بارے سوال کے جواب میں نعیم الحق نے کہا کہ وہ جذباتی خاتون ہیں انہوں نے جذبات میں کچھ باتیں کی ہیں اب رپورٹ سے حقائق واضح ہوئے کہ پی ٹی آئی کے کارکنان ان واقعات میں ملوث نہ تھے،وزیر ریلوے سعد رفیق کے بیان بارے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایسے موقع پرر جب وزیراعظم ملک میں موجود نہیں اور اپوزیشن حکومت کے مذاکرات چل رہے ہیں سعد رفیق کو اشتعال انگیز بیانات نہیں دینے چاہیں،اللہ ان کی بصیرت کو روشن کردے کہ وہ تصور کہ تمام رخ دیکھ سکیں،سعدرفیق ان چوہوں کی بھی بات کریں جنہوں نے ملک کولوٹا اور ان کا تعلق پنجاب سے ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ وزیراعظم کی جلد صحتیابی کیلئے دعاگوں ہیں۔عمران خان نے بھی وزیراعظم کی صحت یابی کے حوالے سے ٹوئیٹ کی ہے۔