جمعرات‬‮ ، 06 فروری‬‮ 2025 

وفا قی وزیر اور وزیر اعلی میں تلخ کلا می اجلا س کا با ئیکا ٹ ، نتیجہ کیا نکلا جا نئے

datetime 27  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال اور وزیراعلی بلوچستان ثناء اللہ زہری کے درمیان تلخ کلامی ۔ وزیر اعلی بلوچستان نے مخصوص منصوبوں پر بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا اور کہا کہ اب بات وزیر اعظم نواز شریف سے ہی ہو گی تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز اسلام آباد میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کی زیر صدارت سالانہ منصوبہ بندی کمیٹی کا اجلاس جاری تھا اجلاس میں وزیر اعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری اپنے وفد کے ہمراہ موجود تھے اجلاس میں وزیر اعلی بلوچستان نے ایجنڈے سے ہٹ کر بجٹ اور سوئی کے منصوبے پر بات کرنا چاہی احسن اقبال نے ایجنڈے سے ہٹ کر بات کرنے کی اجازت نہیں دی ۔ احسن اقبال نے کہا کہ سوئی کے منصوبے کے لئے گزشتہ تین سالوں سے فنڈ فراہم کر رہا ہوں مگر بلوچستان کی حکومت نے منصوبے کا پی سی ون بھی مکمل نہیں کیا۔ وزیر اعلی بلوچستان شدید برہم ہو کر کہا کہ بلوچستان کے ترقیاتی منصوبوں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے سوئی کے منصوبے پر اگر ابھی بات ہو سکتی تو اجلاس میں مزید نہیں بیٹھ سکتا اور کہا کہ اب اس معاملے پر مزید بات وزیر اعظم نواز شریف سے ہی ہو گی وزیر اعلی بلوچستان اپنے وفد کے ہمراہ اجلاس سے بائیکاٹ کر گئے ۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے وزیر اعلی بلوچستان کو منصوبوں پر علیحدہ ملاقات کی یقین دہانی بھی کروائی ۔



کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…