اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

بیٹے نے خود آگ نہیں لگا ئی بلکہ ۔۔۔۔ما ں کا ایسا بیان کہ سا را منظر بدل گیا،بڑا مطا لبہ کر ڈالہ

datetime 12  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک ) آگ لگنے سے جھلس کر جاں بحق ہونے والے نجی یونیورسٹی کے طالبعلم عبدالباسط کی موت معمہ بن گئی جب کہ عبدالباسط کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ اس نے خودسوزی نہیں کی بلکہ اسے زندہ جلایا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق کراچی کی نجی میڈیکل یونیورسٹی کے طالعبلم عبدالباسط کی ہلاکت معمہ بن گئی جب کہ ان کے اہلخانہ نے الزام عائد کیا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے عبدالباسط کو جلایا جس میں کیمپس کا سیکیورٹی گارڈ بھی ملوث ہے جب کہ پولیس کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی کے نارتھ ناظم آباد میں واقع ڈینٹل اسپتال میں جائے وقوعہ کا معائنہ کیا جارہا ہے تاہم اب تک مقدمہ درج نہیں کیا اور واقعے کی ہر پہلو سے تفتیش کی جارہی ہے۔
جھلس کر ہلاک ہونے والے طالبعلم عبدالباسط کے والد کا کہنا ہے کہ انہیں نامعلوم نمبر سے فون آ کہ وہ فوری عباسی شہید اسپتال پہنچ جائیں جہاں وہ گئے تو ان کا بیٹا عبدالباسط جھلسا ہوا تھا جس کے بعد اسے سول اسپتال کے برن وارڈ منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج چل بسا، انہوں نے الزام عائد کیا کہ بیٹے کی موت کے ذمہ دار پرنسپل اور پروفیسر ہیں اور عبدالباسط نے خودسوزی نہیں کی بلکہ اسے زندہ جلایا گیا ہے۔
عبدالباسط کی والدہ کا کہنا ہے کہ ہمدرد یونیورسٹی میں کام کرنے والے سارے ڈاکٹر ایک جیسے نہیں لیکن ڈاکٹر ندیم کھوکھر بچوں کو پاس کرنے کے لئے لاکھوں روپوں کا مطالبہ کرتے ہیں، ڈاکٹرفرحت، ڈاکٹر ندیم کھوکھر،ڈاکٹرابرار اور ڈاکٹرفرقان میرے بیٹے کی موت کے ذمہ دارہیں اورانہی لوگوں نے اسے مارا ہے جب کہ کیمپس کا سیکیورٹی گارڈ بھی ا?گ لگانے میں ملوث ہے۔
عبدالباسط کے بھائی کے مطابق وہ گھر میں سب سے چھوٹا اور لاڈلہ تھا جسے آئندہ سال آسٹریلیا جانا تھا اور اسے ماڈلنگ کا بھی بہت شوق تھا اور وہ اپنی فیملی کے ساتھ سیلفیاں لیتا رہتا تھا۔ عبدالباسط کے بھائی کا نے اعلی حکام سے شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ خودسوزی نہیں قتل ہے، بھائی سے یونیورسٹی ملازم ندیم نے امتحان میں بٹھانے کے بدلے رشوت مانگی تھی اگر اس کے بھائی نے خود کو آگ لگائی تھی تو کسی نے اسے بچایا کیوں نہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…