ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

تحریک انصاف سے اتحاد ،مصطفی کمال کی پارٹی نے بڑا اعلان کردیا

datetime 10  اپریل‬‮  2016 |

کراچی (نیوزڈیسک) پاک سرزمین پارٹی کے رہنما مصطفی کمال نے کہا ہے کہ مرنے اور مارنے کی باتیں کرنا ہماری پالیسی نہیں، ہم تمام لوگوں کو پاکستان کے جھنڈے تلے جمع کرنا چاہتے ہیں، اختیارات کو نچلی سطح تک منتقل کرنا ہمارا بنیادی منشور ہے۔ 24اپریل کو کراچی میں تاریخی جلسہ عام کریں گے جس میں پورے پاکستان کے لوگ شریک ہوں گے ،اس موقع پر پاک سرزمین پارٹی کے رہنما رضا ہارون نے کہا کہ نائن زیرو کے 90 فیصد ہم سے رابطے میں ہیں۔ تحریک انصاف اور ہمارے خیالات ملتے ہیں۔ الیکشن قریب آنے پر پی ٹی آئی سے اتحاد ہوسکتا ہے۔ رضا ہارون نے کہا کہ نائن زیرو کے 90 فیصد لوگ ہمارے رابطے میں ہیں۔ 24 اپریل کو بہت سے لوگ ہمارے ساتھ شامل ہوں گے۔ صرف چند وکٹیں رہ جائیں گی۔ مصطفی کمال مستقبل کے وزیراعظم ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں مقامی تاجر محمد عدنان کے گھر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مصطفی کمال نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ تمام شہری پاکستان کے پرچم تلے جمع ہوں اور 24اپریل کو پورے پاکستان کے لوگ ہمارے جلسے میں شریک ہوں۔ ہم ذاتی مفادات کے لئے پاکستان نہیں آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اختیارات کو نچلی سطح تک منتقل کرنے سے عوام کے مسائل حل ہوں گے۔ ہمارے منشور کا بنیادی نکتہ یہی ہے کہ مقامی حکومتوں کا نظام مضبوط ہو۔ انہوں نے کہا کہ مرنے اور مارنے کی باتیں نہیں کریں گے۔ ہماری پالیسی وطن پرستی اور امن کے پیغام کو عام کرنا ہے۔ ہم عوام کو دہشت گرد بنانے والوں سے نجات دلانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گوادر، کشمیر کا مسئلہ حکومت کا مسئلہ ہے۔ عام آدمی کے مسائل بلدیاتی سطح کے ہوتے ہیں اور ان مسائل کے حل کے لئے ضروری ہے کہ بلدیاتی عوامی نمائندوں کو اختیارات حاصل ہوں۔ ا نہوں نے کہا کہ ہماری جماعت کے منشور پر کام جاری ہے۔ جلد ہم اس کا باضابطہ اعلان کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملک بھر میں مربوط تنظیمی اسٹرکچر قائم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کسی سے جنگ نہیں بلکہ ہم عوام کی سوچ میں تبدیلی لانا چاہتے ہیں۔ کراچی کے جو نوجوان غلط راہوں پر چل پڑے ہیں، ان کو سیدھے راستے پر لانے کے لئے حکومت کو مربوط پالیسی دینا ہوگی۔ اس موقع پر پاک سرزمین پارٹی کے رہنما رضا ہارون نے کہا کہ نائن زیرو کے 90 فیصد ہم سے رابطے میں ہیں۔ تحریک انصاف اور ہمارے خیالات ملتے ہیں۔ الیکشن قریب آنے پر پی ٹی آئی سے اتحاد ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاسپورٹ نہ ملنے پر تو مظاہرہ ہوتا ہے۔ پانی کی قلت پر احتجاج نہیں کیا جاتا۔ پاکستان، پاکستانیت او روطن پرستی ہمارا منشور ہے۔ 24 اپریل کو بہت سے لوگ ہمارے ساتھ شامل ہوں گے۔ وہاں صرف چند وکٹیں رہ جائیں گے باقی سب سارے اچھے کھلاڑی ہمارے پاس آجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مصطفی کمال مستقبل میں پاکستان کے وزیراعظم ہوسکتے ہیں۔ ہم 30 سال نہیں بلکہ 23 مارچ سے کام کررہے ہیں۔ قائداعظم محمد علی جناح بھی کانگریس کا حصہ تھے۔ خیالات بدلے تو آل انڈیا مسلم لیگ میں شامل ہوگئے۔ را سے فنڈنگ اور تعلقات آشکار ہوچکے ہیں۔ الطاف حسین اور طارق میر نے اپنے بیان میں را سے رابطوں کا اعتراف کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہاں لیڈر شپ کے لئے نہیں آئے بلکہ ہم ایم کیو ایم میں بھی لیڈر ہی تھے۔ اگر آج ہم ایم کیو ایم میں ہوتے تو سٹی ناظم کے لئے وسیم اختر کا نہیں بلکہ مصطفی کمال نامزد ہوتے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ 24 اپریل کے جلسے میں بھرپور شرکت کرکے کراچی سے خوف کے بت کو توڑیں اور وطن پرستی کے پیغام کو عام کرنے کی جدوجہد میں شامل ہوں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…