لاہور ( نیوزڈیسک) طالبہ سے مبینہ اجتماعی زیادتی کیس میں گرفتار 3ملزمان کے نام مقدمے سے خارج کرنے کا حکم دیدیا گیاجبکہ مرکزی ملزم عدنان ثناء اللہ سمیت پانچ ملزمان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ۔ گزشتہ روز لاہور کی ایڈیشنل دسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نجف شہزادی نے ملزمان کی درخواست ضمانت کے کیس کی سماعت کی۔عدالت کے روبرو مرکزی ملزم عدنان ثناء اللہ،، بلال وغیرہ کے وکلاء نے موقف اپنایا کہ پولیس نے ناکافی گواہوں اور شہادتوں کے باوجود ان کے خلاف اجتماعی زیادتی کا جھوٹا اور بے بنیاد مقدمہ درج کر رکھا ہے۔انکی ڈی این اے رپورٹ میچ نہیں کی، متاثرہ طالبہ نے براہ راست اپنے بیان میں انہیں نامزد نہیں کیا مگر اس کے باوجود تھانہ ریس کورس میں ان کے خلاف مقدمہ درج کر کے ملوث کر دیا گیا۔عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد پانچ ملزمان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ جبکہ دوسری جانب کینٹ کچہری کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے اجتماعی زیادتی کے مقدمے میں گرفتار تین ملزمان قمرالزمان،عمر اور امیر محمد کے نام پولیس کی ڈسچارج رپورٹ کی روشنی میں مقدمے سے خارج کرنے کا حکم دیدیا ۔