اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے جمعہ کے روز چھٹی کرنے کا معاملہ متعلقہ کمیٹی کو بھیج دیا ہے جمعہ کے روز چھٹی کرنے کا حکم قرآن مجید میں نہیں ہے جمعہ ایک متبرک دن ہے اس پر دو رائے نہیں ۔ جماعت اسلامی کی طرف سے جمعہ کے روز چھٹی کرنیکا اعلان بارے قرار داد پیش کی گئی تھی ۔ مذہبی امور کے وزیر سردار یوسف نے بھی جمعہ کے روز چھٹی کرنے کی قرار داد کی حمایت کی ہے اور کہا کہ حکومت نے ملک کے اندر نظام صلوۃ وضع کیا ہے اس نظام کے تحت پانچوں نمازوں کے لئے آذان اور نماز کے لئے اوقات کار مقرر کئے ہیں اور اس نظام کی حمایت تمام علماء کرام نے کی ہے جمعہ ایک متبرک دن ہے اللہ تعالی کا بھی حکم ہے کہ جمعہ کے روز کام چھوڑ کر عبادت کا حکم دیا گیا ہے سردار یوسف نے کہا کہ قومی اسمبلی میں کارروائی کا آغاز تلاوت ، نعت شریف اور حدیث سے بھی ہونا چاہئے ۔ نظام صلوۃ پورے میں نافذ العمل کیا جائے گا ۔ حکومت پنجاب نے پورے صوبے میں صلوۃ نظام پر عمل کیا ہے انہوں نے کہا کہ ہم قرار داد کی مکمل حمایت کرتے ہیں ۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ قرار داد منظور کرانے کی بجائے یہ مسئلہ متعلقہ کمیٹی کو بھیجا جائے ۔ سپیکر نے کہا کہ چھ ماہ میں حکومت خود قرار داد پر جواب دے گی ۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت کو اراکین پارلیمنٹ کی رائے کا احترام ہے قرآن میں کہیں نہیں لکھا کہ جمعہ کے روز چھٹی کی جائے ۔ چھٹی کو مذہبی معاملہ نہیں بنانا چاہئے ہمیں سات دن کام کرنا ہو گا ۔ 16 سال قبل جمعہ کی چھٹی کو اتوار میں تبدیل کیا ۔ وزیر دفاع نے قرار داد کی منظوری کی بجائے معاملہ کو کمیٹی کے سپرد کرنا چاہئے ۔ خواجہ سعد رفیق نے بھی کہا کہ ہم بھی پانچ نمازیں پڑھتے ہیں ان کا اعلان کرنا ضروری ہے ۔جمعہ کی جب اذان ہوتی ہے تو قومی اسمبلی کی کارروائی بھی روک لی جاتی ہے ہمیں اعتدال والی روش اپنانی چاہئے ۔ جمعہ ایک متبرک دن ہے اس پر دو رائے نہیں ۔ سپیکر قومی اسمبلی نے حکومت کے اصرار پصر معاملہ کو متعلقہ کمیٹی کو بھیجنے کا فیصلہ کیا اور معاملہ کمیٹی کو بھیج دیا ہے ۔ جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر نے جمعہ کے روز چھٹی کا اعلان کرنے کی قرار داد ایوان میں پیش کی۔ قرار داد کی مخالفت حکومت نے نہیں کی اور قرار داد پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ جمعہ ایک مقدس دن ہے جب جمعہ کی اذان ہو جائے تو اللہ کا حکم ہے کہ تمام کاروبار بند کر دیئے جائیں ۔ بھٹو دور میں بھی جمعہ کو چھٹی کی قرار داد پر ایوان پاس کر چکا ہے جمعہ کو چھٹی کا اعلان کر دیا جائے تو اس میں کوئی قباحت نہیں ۔ پورے عالم اسلام کے ممالک میں جمعہ کو چھٹی ہوتی ہے ہم اتوار کو چھٹی کر کے انگریزوں کی پیروی کر ہرے ہیں انہوں نے کہا کہ جمعہ کے روز چھٹی پر پورے سیاسی جماعتوں کو حمایت کرنی چاہئے ۔ ایم این اے شبیر اکبر نے بھی قرار داد کی حمایت کی ہے بھٹو نے بھی اپنے آخری ایام میں جمعہ جکی چھٹی کا اعلان کیا ہے اب موجودہ حکومت بھی جمعہ کی چھٹی کی قرار داد کو منظور کرے اور جمعہ کو چھٹی کا اعلان کرے ۔ عائشہ سیدنے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ جمعہ تمام دنوں کا سردار ہے جمعہ ایک افضل دن ہے اس دن آخرالزمان پر دورد بھیجنا بھی افضلیت ہے اس لئے اس روز چھٹی ہونی چاہئے ۔ چھٹی نہ ہونے سے ملک میں کوئی کام نہیں ہوتا ۔ لوگ بارہ بجے کے بعد گھروں میں چلے جاتے ہیں ۔مولانا امیر زمان نے بھی جمعہ کے روز چھٹی کرنے کے حق میں آواز بلند کی اور قرار داد کی حمایت کی ۔ اتوار کا روز عیسائی برادری کے لئے عبادات کرتی ہے جبکہ مسلمان جمعہ کو عبادت کرتے ہیں اس لئے اسی روز چھٹی ہونی چاہئے ۔ ملک کے تمام مذہبی رہنما بھی اسی روز چھٹی کی حمایت کرتے ہیں ۔ نفیسہ عنایت اللہ نے بھی قرار داد میں حصہ لیتے ہوئے جمعہ کے روز چھٹی کی حمایت کی ہے ۔ کیپٹن (ر) صفدر نے جمعہ کو چھٹی کے لئے قرار دادیں پہلے صوبوں سے آنی چاہئے ۔