کراچی(نیوز ڈیسک) اسٹیبلشمنٹ سے بظاہر اپنے تعلقات استوار کرنے کے لیے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے کراچی میں تنظیم کے بنیادی ڈھانچے میں تبدیلی کرتے ہوئے اپنا نیا تنظیمی ڈھانچہ متعارف کرادیا۔ایم کیو ایم ذرائع کا کہنا ہے کہ تنظیم کے ’یونٹ‘ اور ’سیکٹر‘ کو نیا نام دینے کا فیصلہ اس لیے کیا گیا کیونکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے یہ نام، کئی بار متحدہ کے حوالے سے استعمال کرچکے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ سال جولائی میں رینجرز نے دوٹوک بیان میں کہا تھا کہ وہ ایم کیو ایم کی تنظیمی کمیٹی کی جانب سے چلائے جانے والے مبینہ عسکری ونگ کا حصہ ہونے پر اس کے یونٹ اور سیکٹر انچارجز کو گرفتار کر رہی ہے۔ایم کیو ایم اپنی تنظیمی کمیٹی پہلے ہی تحلیل کرچکی ہے۔ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے پارٹی کے بنیادی ڈھانچے میں تبدیلی کا اعلان کیا۔تاہم پارٹی کی جانب سے یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ایم کیو ایم کو نئے بلدیاتی نظام سے ہم آہنگ کرنے اور پارٹی کی مجموعی کارکردگی میں بہتری لانے کے لیے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ایم کیو ایم کے قائد کی جانب سے اعلان کردہ نئے تنظیمی ڈھانچے کے مطابق اب اس کے ’یونٹ‘ تبدیلی کے بعد ’ یونین کمیٹی‘ کہلائیں گے، جبکہ ’یونٹ انچارج‘ کو ’یو سی آرگنائزر‘ کا درجہ حاصل ہوگا۔اسی طرح ’سیکٹر‘ اب ’ٹاو¿ن‘ اور ’سیکٹر انچارج‘ کو ’ٹاو¿ن آرگنائزرز‘ کہا جائے گا۔یہ بھی کہا گیا کہ تنظیم کے بنیادی ڈھانچے میں یہ تبدیلی صرف کراچی میں اور دو سال کے لیے ہوگی۔پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی یونین اور ٹاو¿ن کی سطح پر تنظیمی معاملات کا جائزہ لے گی۔واضح رہے کہ 5 دسمبر کے بلدیاتی انتخابات سے قبل مہاجر قومی موومنٹ بھی اپنے یونٹ اور سیکٹر کے نظام کو تبدیل کرچکی ہے۔پارٹی کے سربراہ آفاق احمد کا ا±س وقت کہنا تھا کہ یہ تبدیلی چند دوستوں کے مشورے پر کی گئی ہے۔