جمعرات‬‮ ، 19 جون‬‮ 2025 

بھارت کی الزام تراشیاں ،حافظ سعیدبھی بول پڑے

datetime 16  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (نیوزڈیسک) امیر جماعۃ الدعوۃ حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ بھارت کی الزام تراشیوں پر گرفتاریاں اور پکڑ دھکڑ پاکستان کو بند گلی میں دھکیلنے کے مترادف ہے۔ بھارت سے دوستی کیلئے ملکی و قومی مفادات کو پس پشت ڈالاجارہا ہے۔ حکومت ملک و قوم کی نمائندگی کا حق ادا نہیں کر رہی۔ بھارت کو خوش کرنے والی پالیسیوں سے مودی سرکار کو شہ مل رہی ہے۔ کشمیری لاکھوں شہداء کی قربانیاں پیش کرنے کے باوجود وہ پاکستان کے زیادہ خیر خواہ اور محبت رکھنے والے ہیں۔ جامع مسجد القادسیہ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کو اس بات کی بہت فکر ہے کہ کہیں بھارت، امریکہ اور یورپ ناراض نہ ہو جائیں۔ ان کی کوشش ہے کہ ایسی پالیسیاں مرتب کی جائیں جن سے بیرونی قوتیں خوش رہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکمرانوں سے زیادہ کشمیریوں کو پاکستان کی سلامتی، استحکام اور مفاد عزیز ہے۔ پٹھانکوٹ پر حملہ کے بعد جب انڈیا نے پاکستان پر بلاجواز الزام تراشیوں کا سلسلہ شروع کیا تو کشمیری تنظیموں کے اتحاد متحدہ جہاد کونسل نے اس حملہ کی ذمہ داری قبول کی اور کہاکہ یہ کام ہم نے کیا ہے کیونکہ ہم دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ اگر آٹھ لاکھ بھارتی فوج کشمیر پر زبردستی قبضہ کر کے نہتے کشمیریوں کے خون سے ہولی کھیل سکتی ہے تو مظلوم کشمیریوں کو بھی بھارتی فورسز اور ان کے اڈوں پر حملوں کا حق حاصل ہے۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ بھارت کو خوش کرنے والے اقدامات اٹھانے کی بجائے اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہوں۔ انہوں نے کہاکہ انڈیا کی بے بنیاد الزام تراشیوں کے جواب میں پاکستانی حکمرانوں نے گرفتاریاں اور پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع کررکھا ہے۔ تحقیقاتی کمیٹیاں بنا کر بھارت و امریکہ کو ہر ممکن اقدامات کی یقین دہانیاں کروائی جا رہی ہیں۔ ایسے اقدامات سے بھارت کو شہ مل رہی ہے۔ وہ کابل میں پاکستانی سفارت خانہ پر حملہ جیسی کارروائیاں کروا رہا ہے اور بلوچستان و دیگر علاقوں میں تخریب کاری و دہشت گردی پروان چڑھا رہا ہے لیکن کوئی اس کی دہشت گردی کیخلاف بولنے کیلئے تیار نہیں ہے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوژن


وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…