بدھ‬‮ ، 08 اکتوبر‬‮ 2025 

ملکہ برطانیہ سے کوہ نور ہیرے کی واپسی کامقدمہ،اہم یورپی ملک کے وارے نیارے ہوگئے

datetime 15  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (نیوزڈیسک)ملکہ برطانیہ سے کوہ نور ہیرے کی واپسی کے لئے دائر درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراض کو ختم کر کے درخواست دوبارہ دائر کر دی گئی۔ درخواست گزار بیرسٹر سید محمد جاوید اقبال جعفری نے موقف اختیار کیا ہے کہ ایسٹ انڈیا کمپنی نے کوہ نور ہیرااس وقت کے دارالحکومت لاہور میں رنجیت سنگھ کے پوتے مہاراجہ دلیپ سنگھ سے چھین کر برطانیہ بھجوایا اور ایمپریس وکٹوریہ کو تحفے کے طور پر دیا۔ایسٹ انڈیا کمپنی ریاست نہیں بلکہ ایک تجارتی کمپنی تھی جبکہ کوہ نور ہیرا ایک ریاست نے دوسری ریاست کو تحفہ نہیں دیا تھا۔ موجودہ ملکہ برطانیہ الزبتھ دوئم کی 1953ء میں ہونے والی تاج پوشی میں ملکہ کو پہنائے جانے والے تاج میں کوہ نور ہیرا جڑا تھا۔ ایک سو پانچ کیراط اوراربوں روپے کی مالیت کا کوہ نور ہیراچھین کر برطانیہ منتقل کیا گیا جس پر ملکہ کا کوئی قانونی حق نہیں۔برطانیہ کے کراون پروسیڈنگ ایکٹ کے تحت برطانیہ کے خلاف دائر ہونے والی درخواست میں اٹارنی جنرل آف انگلینڈ کو فریق بنایا جا سکتا ہے۔سلطنت لاہور سے چھینا گیاکوہ نور ہیرا پنجاب کا ثقافتی سرمایہ اور پنجاب کے عوام کی ملکیت ہے۔دولت مشترکہ کی سربراہ ہونے کی حیثیت سے ملکہ برطانیہ کاعہد حکومت ختم ہونے پر کوہ نور ہیرا لاہور منتقل کرنے کے لئے عدالت وفاقی حکومت کو احکامات صادر کرئے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سعودی پاکستان معاہدہ


اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…