اسلام آباد(این این آئی)حکومت نے صوبہ پنجاب میں سندھ کی طرز پر کالعدم تنظیموں اور سنگین جرائم میں ملوث افراد کے خلاف آپریشن کےلئے رینجرز کی تعیناتی پر غور شر وع کر دیا تاہم حتمی فیصلہ وزیر اعظم نواز شریف کرینگے ۔ نجی ٹی وی کے مطابق پنجاب میں رینجرز آپریشن کی تجویز ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے دی گئی۔صوبے میں رینجرز کی تعیناتی کا معاملہ سب سے پہلے صوبائی اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں زیر غور آیاذرائع کے مطابق سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کا خیال ہے کہ پنجاب پولیس کے پاس دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے تربیت اور وسائل کی کمی ہے، جس کے باعث یہ کام اب رینجرز کے حوالے کیا جانا چاہیے تاہم صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ اگر وسائل فراہم کیے جائیں تو دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے پولیس کے شعبہ انسداد دہشت گردی اور ایلیٹ فورسز کارگر ثابت ہوسکتی ہیں۔ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے پنجاب میں رینجرز کی تعیناتی ضروری ہے۔اجلاس میں فوجی قیادت کی جانب سے کہا گیا کہ اگر پنجاب حکومت چاہے تو صوبے میں آپریشن کے لیے رینجرز کو تعینات کیا جاسکتا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق وزیر اعظم کے قریبی ساتھی نے بتایا کہ پنجاب کے جن اضلاع میں آپریشن کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے ان میں رحیم یار خان، راجن پور اور ڈیرہ غازی خان شامل ہیں۔حکمراں جماعت کے ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت پہلے ایلیٹ فورس کے ذریعے مسئلے پر قابو پانے کی کوشش کرے گی، کیونکہ اگر رینجرز کو طلب کیا جاتا ہے تو اس سے صوبائی حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے غلط تاثر جائے گا۔ذرائع نے کہا کہ اگر رینجرز کو پنجاب میں طلب کیا گیا تو اسے کراچی والے اختیارات ہی حاصل ہوں گے۔