اسلام آباد(نیوزڈیسک)سینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران مسلم لیگ ن کے سینیٹر سلیم ضیاءکے وزارت قانون و انصاف سے متعلق سوال پر اس وقت دلچسپ صورتحال پیداہوئی جب انہوںنے اپنے سوال کے تحریری جواب پراطمینان کا اظہار کر دیا لیکن انکے سوال کے جواب کی بجائے کتابچے میں درج تھا کہ ”جواب موصول نہیں ہوا“ جس پر ایوان میں قہقہے بلند ہو گئے۔ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے پنجابی میں کہا کہ پرویز رشید صاحب تسی بڑے لکی او ،جواب وی نئیں دتا تے لوگ وی مطمئن این(آپ بہت لکی ہیں جواب بھی نہیں دیا اور لوگ بھی مطمئن ہیں) ۔ جمعرات کو سینیٹ کے اجلاس میں اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوئی جب سینیٹر سلیم ضیاءکے قانون و انصاف سے متعلق اس سوال پر کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران مقدمہ بازی کے ضرورت مند اور غریب فریقین کو مفت قانونی معاونت کیلئے مختص کردہ رقم کی مالیت صوبہ وار تفصیلات سالوار کے ساتھ کیا ہیں ۔ سینیٹر سلیم ضیاءنے کہا کہ انکا کوئی ضمنی سوال نہیں ہے وہ جواب سے مطمئن ہیں جس پر ایوان میں قہقہے لگ گئے اراکین نے کہا کہ یہ ہوتا ہے مک مکا ۔ انہوں نے سینیٹر سلیم ضیاءسے کہا کہ جواب میں لکھا ہوا ہے کہ ”جواب موصول نہیں ہوا“ اور آپ کہہ رہے ہیں کہ مطمئن ہیں انہوں نے جوابات کے کتابچے پر نظر ڈالی تو خودبھی مسکرانے لگے چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے سینٹر پرویز رشید کو پنجابی میں کہا کہ تسی بڑے لکی او ،جواب وی نئیں دتا تے لوگ وی مطمئن این ۔ جس پر سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ اس محبت اور نوازش کا شکر گزار ہوں اللہ اس طرح کا حوصلہ باقی سینیٹرز کو بھی دے ۔ انہوں نے کہاکہ جواب اس لئے نہیں دیا گیا کہ ہم معلومات اکٹھی کر رہے ہیں اس سوال کو موخر کر دیا جائے آئندہ اجلاس میں اس کا تفصیلی جواب دیدیا جائیگا ۔