پیر‬‮ ، 20 جنوری‬‮ 2025 

شہبازشریف 8سال جنرل اشفاق اور کامران کیانی کیخلاف کیوں خاموش رہے؟

datetime 14  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوزڈیسک)پاکستان مسلم لیگ کے سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ شکر ہے کہ شہبازشریف کے منہ سے 8 سال بعد تو یہ سچ نکلا کہ لاہور رنگ روڈ کی تعمیر پرویزالٰہی کا منصوبہ تھا۔ وہ اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے ملاقات کے دوران شہبازشریف کے اس بیان کے بارے میں سوالات کا جواب دے رہے تھے کہ رنگ روڈ کی تعمیر کا ٹھیکہ سابق آرمی چیف جنرل اشفاق کیانی کے بھائی کامران کیانی کو پرویزالٰہی حکومت نے دیا تھا۔ چودھری پرویزالٰہی نے مزید کہا کہ شہبازشریف جنرل اشفاق پرویزکیانی اور کامران کیانی کے خلاف اتنی دیر یعنی 8سال کیوں خاموش رہے۔ انہوں نے کہا کہ رنگ روڈ جہاں تک بنی تھی اس سے آگے اس منصوبہ میں توسیع کا کام شروع نہیں کیا جا سکا کیونکہ شریف برادران کی اپنی زمینیں اس کی زد میں آتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری حکومت میں وزیراعلیٰ کے سر یا انگلی ہلانے سے فیصلے نہیں ہوتے تھے اور نہ ہی میں خود ٹھیکے وغیرہ دیتا تھا بلکہ مجھے تو ٹھیکہ داروں کا کوئی پتہ نہیں ہوتا تھا اور یہ تمام کام شفاف نظام کے تحت کیا جاتا تھا اسی طرح رنگ روڈ کی تعمیر کا ٹھیکہ بھی پری کوالیفکیشن کے بعد میرٹ پر دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نہ ہی چیف منسٹر کا کام ہے کہ وہ ٹھیکیدار کو جانتا ہو، یہی وجہ ہے کہ میری حکومت نے 55ہزار کلومیٹر سڑکیں، رنگ روڈ، انڈر پاس بنائے لیکن مجھے ٹھیکیداروں کا پتہ نہیں تھا، بلکہ ایک شفاف سسٹم کے تحت ٹھیکے دیتے ہوئے دیکھا جاتا تھا کہ کرپشن یا کوئی سرکاری ملازم اس میں ملوث نہ ہو۔ انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ میرے دور میں ہر کام اوپن ہوتا تھا اب تو اربوں روپے کے اورنج لائن منصوبہ کی دستاویزات بھی ابھی تک سامنے نہیں لائی گئیں، موجودہ ٹھیکیداری نظام کرپشن پر مبنی ہے اور کسی نظام کے بغیر وزیراعلیٰ گھر بیٹھے ٹھیکے دیتے ہیں۔ انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ اورنج لائن میں لوگوں کے مکان، دکانیں، بلڈنگیں، روزگار چھینا جا رہا ہے، متاثرین واویلا کر رہے ہیں لیکن کوئی ان کی سننے والا نہیں، ہم نے رنگ روڈ اور دیگر منصوبے بنائے لیکن ایک بھی متاثرہ شخص کے احتجاج کی نوبت نہیں آئی کیونکہ مارکیٹ ریٹ سے ڈبل رقم ادا کی گئی تھی۔



کالم



ریکوڈک میں ایک دن


بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…