پشاور(نیوزڈیسک) اے این پی کے صوبائی صدر اور سابق وزیراعلیٰ امیرحیدرخان ہوتی ایم این اے نے کہاہے اقتصادی راہداری منصوبہ وفاق پاکستان کے لئے آزمائش اور چیلنج ہے ،مرکزی حکومت اپنے غلط رویے کی وجہ سے منصوبے کو متنازعہ بنارہی ہے۔28مئی2015کے اے پی سی پر مکمل عمل درآمد کیاجائے اکنامک کوریڈور کے حوالے سے بلوچستان کے عوام کو آئینی تحفظ دیاجائے ،ماضی میں پارٹی سے بعض معاملات میں غلطیاں سرزدہوئی ہیں جس کی قیمت اداکی گئی ہے ،انتخابات کے لئے ٹکٹ ذاتی پسند وناپسند کی بجائے کارکنوں کی رائے کو مدنظر رکھ کر تقسیم کئے جائیں گے ،پارٹی عام انتخابات سے چھ ماہ قبل امیدواروں کا اعلان کرے گی وہ مردان پریس کلب میں نو کلب کے منتخب صدر حاجی محمد شفیع ،نائب صدر محمد عارف ،جنرل سیکرٹری ایم بشیرعادل ،جائنٹ سیکرٹری فقیر حسین اور فنانس سیکرٹری پرویز خان کو مبارک باد دینے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے جے یو آئی (ف) کے ضلعی جنرل سیکرٹری مولانا امانت شاہ حقانی ،سابق رکن اسمبلی مولانا اسرارالحق ،مولانا قیصرالدین کے علاوہ اے این پی کے ضلعی جنرل سیکرٹری حاجی لطیف الرحمان اورشاہ نواز خان بھی موجود تھے امیرحیدرخان ہوتی نے کہاکہ عجیب بات یہ ہے کہ منصوبے کے مشرقی روٹ پر 6لائن کیرج بن رہے ہیں جہاں آفٹیکل فائبر،بجلی ،صنعتی زون سمیت سب کچھ موجودہ ہے جبکہ مغربی روٹ گوادر سے ڈیرہ اسماعیل خان تک سنگل کیرج وے بنائی جارہی ہے جو 28مئی 2015کے اے پی سی کی خلاف ورزی ہے انہوںنے کہاکہ اقتصادی راہداری کے حوالے سے خدشات دور کرنا احسن اقبال اور خواجہ سعد رفیق کے لیول کی باتیں نہیں وزیراعظم کوخود آگے آناہوگا اور جو نکات اے پی سی میں فائنل ہوئے ہیں اس پر عمل درآمد کیاجائے ورنہ حالات خراب ہوں گے انہوںنے کہاکہ منصوبے کے حوالے سے بلوچستان کے عوام کے تحفظات دور کئے جائیں اوران کے حقوق کو آئینی تحفظ فراہم کیاجائے کیونکہ بلوچستان کے عوام پہلے ہی متعدد معاملات کے حوالے سے شاکی ہیں ایک سوال کے جواب میں اے این پی کے صوبائی صدر نے کہاکہ اقتصادی راہداری منصوبہ وفا ق پاکستان کے لئے آزمائش اور چیلنج ہے اگر اس منصوبے کو متنازعہ بنایاگیا تویہ وفاق کی بدقسمتی ہوگی اے این پی کے صوبائی سربراہ نے اپنی پارٹی کے بعض اقدامات کے حوالے سے پوچھے گئے سوالات کے جواب میں کہاکہ ماضی میں اے این پی سے بعض معاملات میں غلطیاں سرزد ہوئی ہیں جس کی بھاری قیمت پارٹی نے چکادی ہے تاہم آئندہ انتخابات میں پارٹی امیدواروں کو چھ ماہ قبل ٹکٹ جاری کئے جائیں گے تاکہ انہیں الیکشن کمپین کے لئے مناسب وقت مل سکے انہوںنے کہاکہ انتخابی ٹکٹ کا فیصلہ ذاتی پسند وناپسند کی بنیادپر نہیں ہوگا بلکہ پارٹی اورحلقے کے کارکنوں کی رائے کو مدنظر رکھ دیاجائے گا قبل ازیں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے امیرحیدرخان ہوتی نے پریس کلب کے نومنتخب کابینہ کو مبارک باد دی اورانہیں مٹھائیوں کا تحفہ پیش کیا ۔