اتوار‬‮ ، 19 جنوری‬‮ 2025 

دن پونے بارہ بجے بھارتی وزیراعظم نے نوازشریف کو فون پر کیا کہا،111ارکان میں سے ویزہ کس کو ملا؟اندر کی کہانی سامنے آگئی

datetime 30  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)وزیراعظم کے مشیر خارجہ سینیٹر سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے کے دوران ویزے کے اجرا سے متعلق قیاس آرائیاں غلط ہیں اس سلسلے میں تمام قانونی تقاضے پورے کیے گئے ¾ ہماری 30 دن کی بھرپور سفارتکاری کے نتیجے میں جامع مذاکرات کا عمل بحال ہو رہا ہے ¾ پاک بھارت سیکرٹری خارجہ مذاکرات آئندہ ماہ جنوری میں ہونگے ¾ مختلف مسائل پر بات چیت ہوگی اور آئندہ 6 ماہ کا شیڈول طے کیا جائےگا ¾ پارلیمنٹ سے کوئی چیز مخفی نہیں رکھی جارہی ¾نریندر مودی کے دورے کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے مشیر خارجہ نے کہا کہ25 دسمبر کو دن پونے بارہ بجے بھارتی وزیراعظم نے وزیراعظم نواز شریف کو ٹیلی فون کیا اور ان سے ملاقات کی خواہش ظاہر کی جس پر وزیراعظم نے انہیں بتایا کہ وہ اس وقت لاہور میں موجود ہیں جس کے بعد بھارتی وزیر اعظم شام سوا چار بجے لاہور پہنچے، دونوں رہنماﺅں کی ملاقات غیر رسمی اور خیر سگالی کے جذبے کے تحت ہوئی جس کا مقصد صورتحال میں موجودہ پیش رفت کو مزید بہتر بنانا تھا۔مشیرخارجہ نے کہا کہ ملاقات میں دونوں ممالک کے خارجہ سیکرٹریوں کی 14 یا 15 جنوری کو ملاقات کی بھی تصدیق ہوئی۔ بھارت میں چند حلقوں نے اس ملاقات پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا تاہم مجموعی طور پر اس کا خیر مقدم کیا گیا۔ مشیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم کے دورہ لاہور کے حوالے سے امیگریشن اور ویزے کے تقاضے پورے نہ کرنے کا تاثر غلط ہے۔ ایئرپورٹ پر وزیراعظم مودی اور ان کے وفد کے گیارہ ارکان کو 72 گھنٹے کا ویزہ جاری کیا گیا ¾ باقی سو افراد ایئرپورٹ سے باہر نہیں نکلے جس کی وجہ سے ان کےلئے امیگریشن کے تقاضے پورے کرنا ضروری نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں وزرائے اعظم کی اب تک پانچ ملاقاتیں ہو چکی ہیں اگر رہنما تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے کوئی قدم اٹھاتے ہیں تو اس کے مذاکرات کے آئندہ عمل پر بھی خوش گوار اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ مشیر خارجہ نے کہا کہ فرانس میں وزیراعظم نواز شریف اور بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کی ملاقات کے بعد چھ دسمبر کو قومی سلامتی کے مشیروں اور خارجہ سیکرٹریوں کی ملاقات ہوئی جس میں امن و سلامتی‘ جموں و کشمیر‘ کنٹرول لائن پر ہم آہنگی‘ انسداد دہشتگردی اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے موقع پربھارت کی وزیر خارجہ سشما سوراج کی اسلام آباد میں وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ ملاقات ہوئی ¾ وزارت خارجہ میں تفصیلی مذاکرات ہوئے اور ان مذاکرات میں یہ طے پایا کہ جامع مذاکرات کا عمل بحال کیا جائے گا اور یہ بھی طے ہوا کہ دونوں ممالک کے خارجہ سیکرٹری امن و سلامتی‘ جموں و کشمیر‘ سرکریک‘ انسداد دہشتگردی‘ انسداد منشیات سمیت دس نکاتی ایجنڈے پر تبادلہ خیال کریں گے۔ مشیر خارجہ نے کہا کہ مذاکرات کے عمل میں مشکل فیصلے ہونے ہیں‘ ہمیں غیر حقیقی توقعات نہیں رکھنی چاہئیں‘ جنوری کے وسط میں دونوں ممالک کے خارجہ سیکرٹریوں کی ملاقات میں آئندہ چھ ماہ کا شیڈول طے پا جائے گا اس میں کچھ امور پر جلدی پیش رفت ہوگی اور کچھ میں وقت بھی لگ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینٹ کی خارجہ امور کی کمیٹی میں ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی تھی‘ پاکستان نے جموں کشمیر پر مضبوط موقف اختیار کیا ہے۔ جنرل اسمبلی میں وزیراعظم نے پاکستان کا موقف پیش کیا جس کی وجہ سے بھارت اپنے مخاصمانہ رویے کی وجہ سے پیچھے ہٹا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے ایک سال سے بھارت کو عالمی دباﺅ کا بھی سامنا تھا کیونکہ پاکستان کی طرف سے مسلسل کی جانے والی کوششوں کا جواب نہیں دیا جارہا تھا اور دنیا یہ سمجھ رہی تھی کہ ایسے ممالک جو بے پناہ مسائل کا شکار ہیں وہ کیوں ایک دوسرے سے بات نہیں کر رہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری 30 دن کی بھرپور سفارتکاری کے نتیجے میں جامع مذاکرات کا عمل بحال ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ سے کوئی چیز مخفی نہیں رکھی جارہی۔ افغانستان اور دہشتگردی کے معاملات پر ہم نے پارلیمنٹ کو ان کیمرہ بریفنگ بھی دی ہے۔ پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں پیشرفت ہو رہی ہے۔ خارجہ سیکرٹریوں کی ملاقات میں ایجنڈے طے پا جائے اس سے بہت سی چیزیں واضح ہو جائیں گی۔چیئرمین سینیٹ کی جانب سے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے دورہ افغانستان سے متعلق استفسار پر سرتاج عزیز نے کہا کہ جنرل راحیل شریف کے دورے سے متعلق وہ کچھ نہیں کہہ سکتے، جس پر رضا ربانی نے کہا کہ ان کے خیال میں یہ دورہ بھی وزارت خارجہ کے دائرے میں آتا ہے، جواب میں سرتاج عزیز نے کہا کہ اس دورے کے بارے میں وزیر دفاع زیادہ بہتر بتاسکتے ہیں۔سرتاج عزیز کے جواب پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ اگر انہیں وقت دیا جائے تو وہ اس معاملہ پر مکمل بریفنگ دینے کو تیار ہیں، جس پر جمعرات کو وزیر دفاع آرمی چیف کے دورہ افغانستان سے متعلق آگاہ کریں گے۔



کالم



خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں


’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…