جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

20کروڑ پاکستانیوں کے منتخب نمائندوں کی حرکت نے سب کے سر شرم سے جھکا دئیے

datetime 10  دسمبر‬‮  2015 |

اسلام آباد(آن لائن)قومی اسمبلی کے حاضری رجسٹر کے ریکارڈ میں انکشاف ہوا ہے کہ اراکین پہلے سے زیادہ غیر حاضر ہوتے ہیں،یومیہ الاﺅنس لینے کیلئے پہلے حاضری لگاتے اور غائب ہو جاتے ہیں اور حاضری رجسٹر عام کرنا بھی ارکان کو ریگولر نہیں کر سکاجبکہ اراکین اور عملے کے لئے حاضری کے مختلف معیارات ہیں ،سیکرٹریٹ عملہ قانونی طور پر بائیومیٹرک حاضری کا پابند ہے ، اراکین کو اس کے برعکس رعایت حاصل ہے ۔ذرائع کے مطابق اگرچہ اطلاعات تک رسائی کی درخواست نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو ارکان اسمبلی کے حاضری رجسٹر کو کھولنے پر مجبور کردیا ہے مگر یہ شفافیت ، کوئی احتساب نہ ہونے کے باعث، انہیں وقت کا پابند نہیں بنا سکی، بلکہ ریکارڈ کے جائزے سے انکشاف ہوا کہ وہ پہلے سے زیادہ غیر حاضر ہوتے ہیں، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے ارکان قومی اسمبلی اور اپنے عملے کیلئے مختلف معیارات ہیں، سیکرٹریٹ کا عملہ قانونی طور پر بائیو میٹرک حاضری کا پابند ہے۔ اس نظام کا مقصد غیر حاضری و تاخیر سے آمد کوروکنا ہے، اس میں کامیابی بھی ہوئی، یہ عمل ارکان پار لیمنٹ کو حاصل رعایت کے برعکس ہے، ان کی اکثریت کارروائی میں شرکت نہیں کرتی یا تھوڑی دیر کے لئے آتے ہیں، یومیہ الاﺅنس لینے کیلئے پہلے حاضری لگاتے اور غائب ہو جاتے ہیں، غیر حاضر رکن یومیہ الاﺅنس سے محروم ہو سکتا ہے مگر نہ تنخواہ نہ رکنیت سے محروم ہوتا ہے۔قواعد کہتے ہیں ان کی کوئی پرواہ نہیں۔فیئر اینڈ فری الیکشن نیٹ ورک کے جائزے کے مطابق تمام جماعتوں کے پارلیمانی لیڈروں سے ارکان پارلیمنٹ تک ، قانون سازی کے لئے ان کی غیر متاثر کن کارکردگی ہے۔ حالانکہ یہ ان کی بنیادی ذمہ داری ہے جس کے لئے انہوں نے ووٹ حاصل کئے ہیں۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اپنے 23ویں اجلاس سے اب تک ارکان پارلیمنٹ کے حاضری ریکارڈ کو اپنی ویب سائٹ پر جاری کرنا شروع کر دیا ہے۔ پہلی بار منظر عام پر لائے جانے والے 23ویں سیشن کے دوران حکمراں ن لیگ کے 189 ارکان میں سے اوسطاً 39ممبرز غیر حاضر تھے۔ مستقبل میں عوام میں منفی تاثر کے خدشہ سے بچنے کے لئے بہتری کی بجائے غیر حاضری مزید بڑھ گئی 24ویں سیشن میں اس کے 64ارکان غیر حاضر تھے۔25ویں سیشن میں 47اور 26ویں سیشن میں 72ممبرز غیر حاضر رہے۔



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…