اسلام آباد (نیوزڈیسک)نجی ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں کہاہے کہ بھارت نے جامع مذاکرات پر پاکستان کے موقف کو تسلیم کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کےلئے رضا مندی ظاہر کر دی ہے ۔رپورٹ کے مطابق بینکاک میں پاک بھارت سلامتی مشیروں کے درمیان ملاقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت اپنی حالیہ پوزیشن سے پیچھے ہٹ کر جموں و کشمیر پر مذاکرات کےلئے تیار ہوگیا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف اور نریندرا مودی کے درمیان حال ہی میں پیرس میں ہونے والی مختصر ملاقات سے بھی سرد مہری کی برف پگھلی ہے ¾برطانیہ اور امریکا بھی دونوں رہنماو¿ں کے مابین تمام معاملات پر مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کی نئی کوشش کے حامی ہیںواضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے مابین مذاکرات دونوں جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کے الزامات کے باعث جنوری 2014 سے معطل ہیںاس حوالے سے پاکستان نے متعدد بار کوششیں کیں جس میں وزیراعظم نواز شریف کی مئی 2014 میں نریندرا مودی کی تقریب حلف برداری میں شرکت ¾ دونوں رہنماو¿ں کے مابین نومبر 2014 میں کھٹمنڈو میں سارک کانفرنس کے موقع پر خفیہ ملاقات اور رواں برس جولائی میں شنگھائی تعاون تنظیم کے موقع پر روس کے شیر اوفا میں سائیڈ لائن ملاقات بھی شامل ہے اس کے ساتھ ساتھ دونوں رہنماو¿ں کے مابین مختلف مواقعوں پر ٹیلیفونک اور خطوط کے ذریعے بھی رابطہ ہوتا رہا تاہم پیرس میں ہونے والی مختصر ملاقات سے پہلے ہونے والی یہ تمام کوششیں رائیگاں ہوتی ہوئی نظر آئیں اور دونوں ممالک کے مابین تعلقات معمول پر آتے ہوئے نظر نہیں آئے