ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

ڈاکٹر عاصم نے خاموشی توڑ دی،”جھگڑا کسی اور کا ہے“اہم انکشافات

datetime 8  دسمبر‬‮  2015 |

کراچی(نیوزڈیسک) انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کے منتظم جج جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی عدالت میں ڈاکٹر عاصم حسین کو پیش کرنے کے لئے پولیس انہیں ہائیکورٹ لے کر ا?ئی۔ سماعت شروع ہوئی تو تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ ڈاکٹر عاصم نے دہشت گردوں کے علاج کا اعتراف کیا ہے۔ ان سے مزید تفتیش کے لئے پانچ روز کا ریمانڈ دیا جائے۔ نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نے ڈاکٹر عاصم کی تحویل کے لئے درخواست انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جمع کرا دی جس میں کہا گیا کہ ڈاکٹر عاصم کے خلاف کرپشن کا الزام ہے۔ تفتیش کے لئے نیب کے حوالے کیا جائے۔ جبکہ دوسری جانب ڈاکٹر عاصم کے وکیل عامر رضا نے موقف اختیار کیا کہ ڈاکٹر عاصم کو نیب کے حوالے کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ ڈاکٹر عاصم کو 90 روز کی تحویل میں رکھا گیا۔ دوبارہ 90 روز کی تحویل میں دینا خلاف قانون ہے۔ نیب نے اپنی درخواست کے ساتھ ڈاکٹر عاصم کے خلاف کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔ نیب کی دفعہ 24 کے تحت ڈاکٹر عاصم کو بغیر ثبوت کے نیب تحویل میں نہیں لے سکتی ہے۔ سماعت کے دوران ڈاکٹر عاصم حسین نے عدالت سے اپنا بیان چیمبر میں ریکارڈ کرنے کی درخواست کی۔ عدالت نے کہا کہ بیان اوپن کورٹ میں ہوگا۔ ڈاکٹر عاصم نے اپنے بیان میں کہا کہ مجھے تفتیشی افسر نے نہیں مارا۔ میرے ساتھ جو ہوا وہ الگ کہانی ہے۔ انہوں نے بیان میں کہا کہ میں نے کسی دہشت گرد کا علاج نہیں کیا۔ میری زندگی کو خطرہ ہے۔ مجھے میرے ہی ہسپتال سے ہتھکڑی لگا کر لے جایا گیا۔ مجھ پر بنایا گیا مقدمہ جھوٹا ہے۔ جھگڑا کسی اور کا ہے۔ مجھے مارنا ہے تو مار کر ختم کریں۔ مجھے پھنسایا جا رہا ہے۔ میں مرا تو ان کے ٹارچر سے مروں گا۔ ایک میڈیکل سپریٹینڈنٹ کے بیان پر مجھے پھنسایا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کبھی ڈرایا جاتا ہے، کبھی لالی پوپ دیا جاتا ہے۔ مجھ پر تشدد کیا جاتا ہے تا کہ میں طوطے کی طرح بولوں۔ انہوں نے عدالت سے کہا کہ آپ انصاف کی کرسی پر ہیں، میرے ساتھ انصاف کریں۔ میں نے کوئی اعتراف جرم نہیں کیا۔ بیان کے بعد عدالت نے ڈاکٹر عاصم کا پانچ روز کا ریمانڈ دے دیا اور حکم دیا کہ ڈاکٹر عاصم سے قانون کے مطابق تفتیش کی جائے۔ ڈاکٹر عاصم کی بیٹی نے حلف نامہ عدالت میں داخل کرایا جس میں کہا گیا کہ میرے والد کی جان کو خطرہ ہے۔عدالت نے ڈاکٹر عاصم کے بیان اور بیٹی کے حلف نامے کو ریکارڈ کا حصہ بنا لیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…