کراچی (نیوزڈیسک)کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے نتائج تقریباً مکمل ہو گئے ہیں ۔ 6 میں سے 4 اضلاع میں متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم ) کو واضح برتری ملی ہے ۔ تاہم2 اضلاع میں حکومت سازی کے لےے متحدہ قومی موومنٹ ، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان زبردست مقابلے کا امکان ہے ۔ ضلع جنوبی میں یونین کمیٹیوں کی تعداد 31 ہے ، جن میں سے 12 یونین کمیٹیوں پر پیپلز پارٹی اور اس کے حامی ، 9 پر متحدہ قومی موومنٹ اور 4 پر مسلم لیگ (ن) کو کامیابی حاصل ہوئی ہے جبکہ جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے حصے میں دو دو یونین کمیٹیاں آئی ہیں جبکہ ضلع جنوبی میں دو آزاد امیدوار بھی کامیاب ہوئے ہیں ۔ حکومت سازی کے لےے کسی بھی جماعت کے پاس سادہ اکثریت نہیں ہے ۔ ذرائع کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کوشش کر رہی ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور دو آزاد ارکان کو ملا کر ضلعی چیئرمین کا عہدہ حاصل کرے ۔ دوسری جانب یہی کوشش پاکستان پیپلز پارٹی بھی کر رہی ہے اور وہ بھی آزاد امیدوار ، جماعت اسلامی اور مسلم لیگ (ن) کے ساتھ رابطے میں ہے ۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے رہنماو¿ں کی کوشش ہے کہ ضلع جنوبی اور ضلع ملیر میں حکومت سازی کے لےے باہمی مشاورت سے کام کیا جائے ۔ ضلع جنوبی میں پیپلز پارٹی کا چیئرمین اور مسلم لیگ (ن) کا وائس چیئرمین جبکہ ضلع ملیر میں مسلم لیگ (ن) کا چیئرمین اور پیپلزپارٹی کا وائس چیئرمین ہو گا اور کراچی ڈسٹرکٹ کونسل میں مسلم لیگ (ن) کو پیپلز پارٹی مناسب حصہ دے ۔ دوسری جانب بعض رہنما ایک مرتبہ پھر پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ کی ورکنگ ریلیشن شپ بحال کرانے کے لےے کوشاں ہیں ۔ اس ضمن میں سابق وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک متحرک ہو گئے ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے بعض رہنما ضلع ملیر اور ضلع جنوبی میں چیئرمین کے عہدے ملنے پر ایم کیو ایم کے ساتھ اتحاد کے لےے تیار ہیں ۔ تاہم ضلع جنوبی میں پیپلز پارٹی کے لےے کامیاب ہونے والے بعض نمائندوں کی جانب سے ایم کیو ایم کے ساتھ اتحاد نہ کرنے پر زور دیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق زیادہ امکان یہ ہے کہ ضلع جنوبی میں پیپلزپارٹی ، مسلم لیگ (ن) اور آزاد ارکان مل کر حکومت کریں گے جبکہ ضلع ملیر میں مسلم لیگ (ن) ، پیپلز پارٹی ، جمعیت علمائے اسلام اور آزاد امیدوار مل کر حکومت کریں گے ۔ کراچی ڈسٹرکٹ کونسل میں پیپلز پارٹی کو واضح برتری حاصل ہے ۔ ضلع کونسل میں 38 میں سے 20 نشستیں پیپلز پارٹی کو ملی ہیں ۔ باقی نشستیں مسلم لیگ (ن) ، جماعت اسلامی ، جمعیت علمائے اسلام ، پاکستان راہ حق پارٹی اور دیگر کو ملی ہیں ۔ ضلع وسطی میں 51 یونین کمیٹی میں سے 50 ایم کیو ایم نے حاصل کی ہیں ۔ ضلع غربی میں 46 یونین کمیٹیوں میں 20 ایم کیوایم کو ملی ہیں جبکہ ایم کیو ایم کو دو آزاد ارکان کی حمایت ملنے کا امکان ہے ۔ کورنگی میں 37 یونین کمیٹیوں میں ایم کیو ایم کو 33 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی ہے ۔ یہاں بھی ایم کیو ایم آسانی کے ساتھ حکومت بنا لے گی ۔ ضلع شرقی کی 31 یونین کمیٹیوں میں سے 19 پر ایم کیو ایم کو کامیابی ملی ہے اور باقی نشستیں جماعت اسلامی ، تحریک انصاف ، مسلم لیگ (ن) اور دیگر کو حاصل ہوئی ہیں ۔ یہاں پر بھی ایم کیو ایم کو سادہ اکثریت حاصل ہے اور وہ حکومت بنا لے گی ۔