کراچی(نیوزڈیسک)پاکستان پیپلزپارٹی نے پی آئی اے کی نجکاری کے لیے جاری کیے گئے صدارتی آرڈیننس کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے کارکنوں، ٹریڈ یونینز اور سول سوسائٹی کو سڑکوں پر نکلنے کی درخواست کی ہے۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے اعلی عدلیہ سے پی آئی اے کی نجکاری کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ پاکستان پیپلزپرٹی کے رہنما اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈی والا نے پی آئی اے کی نجکاری کے لیے جاری کیے گئے صدارتی آرڈیننس کو خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا ہے۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ حکومت نے رات کے اندھیرے میں پی آئی اے کی نجکاری کے لیے صدارتی آرڈیننس جاری کیا ہے۔ پارلیمنٹ کی موجودگی میں صدرتی آرڈیننس کی گنجائش نہیں ہے۔ حکومت پارلیمنٹ سے چھپ کر من مانے فیصلے کرنا چاہتی ہے۔ پی آئی اے کی نجکاری کسی صورت قبول نہیں ہے۔ سینیتر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ حکومت آئی ایم ایف کی خوشنودی کے لیے فیصلے کررہی ہے۔ ایک ہی ہفتے میں دوسرا آرڈیننس جاری کردیا گیا ۔ آرڈیننس کے ذریعے پی آئی اے کو پرائیویٹ لمٹیڈ کمپنی بنا دیا گیاہے۔ قومی اثاثے کو پرائیویٹ لمٹیڈ کمپنی بنانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ قومی اثاثے عوام کی ملکیت ہیں، حکومت کی جاگیر نہیں۔ پیپلزپارٹی کے کارکن ، ٹریڈ یونینز اور سول سوسائٹی پی آئی اے کی نجکاری کے خلاف سڑکوں پر نکلے۔ سپریم کورٹ اور اعلی عدلیہ سے درخوست ہے، پی آئی اے کی نجکاری کا نوٹس لیا جائے۔ سینیٹر سلیم مانڈی والا نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر متحدہ اپوزیشن بنانے کی کوشش کررہی ہے۔ تمام اپوزیشن جماعتیں حکومت کے ظالمانہ اقدام کے خلاف سخت احتجاج کریں گی۔ سیاسی جماعتیں صدارتی آرڈیننس کے خلاف مشترکہ حکومت عملی اپنائیں گی۔ حکومت کو کسی صورت غیر قانونی اور غیر آئینی اقدامات کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔