اسلام آباد(نیوز ڈیسک) حکومت ملک میں رہائش پذیر 14 لاکھ 50 ہزار سے زائد رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی 31دسمبر2015 تک مکمل کرنے میں ناکام ہوگئی، 2 سال مزید قیام کے لیے پلان منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کو بھجوا دیا گیا۔پاکستان میں قیام پذیرافغان مہاجرین کی وطن واپسی کی ڈیڈ لائن 31 دسمبر 2015مقررکی گئی تھی، 2002ءسے جاری رضاکارانہ واپسی کے تحت اب تک پاکستان سے 39 لاکھ افغان پناہ گزین اپنے ملک واپس جاچکے ہیں، رواں سال اب تک 60 ہزار افغان مہاجرین رضاکارانہ طور پر وطن واپس جاچکے ہیں۔ ذرائع نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ وفاقی حکومت نے 2012میں پاکستان میں قیام پذیر رجسٹرڈ 15لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کی وطن واپسی کیلئے ڈیڈ لائن 31دسمبر 2015 مقرر کی گئی تھی تاہم تاحال افغان مہاجرین کی وطن واپسی نہیں ہوسکی۔ذرائع کے مطابق افغان حکومت، یو این ایچ سی آر اور وزارت سیفران کے سہ فریقی کمیشن نے پاکستان میں قیام پذیر رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا نیا پلان تیار کیا ہے جس پر وزارت سیفران نے چاروں صوبوں کے حکام سے مشاورت کے بعدمہاجرین کی وطن واپسی کا نیا دو سالہ پلان حتمی منظوری کیلئے وفاقی کابینہ کو بجھوا دیا ہے اور وفاقی کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پلان کی منظوری دے دی جائے گی