کابل کے تخت پر بٹھایا جا رہا تھا۔ آج کا افغانستان اور موجودہ حالات بہت بدل چکے ہیں ، ضرورت اس بات کی ہے کہ ایک دوسرے کی سرزمین کو ایک دوسرے کے خلاف استعمال کرنے کا رویہ ترک کر کے امن کیلئے خلوص نیت سے فوری اور ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔صوبے کے حالات اور گورننس پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ عمران خان نے بنی گالہ میں ایک ایسی مشین لگا رکھی ہے جس سے وہ جس کو بھی چاہیں دھو ڈالیں اس کی تازہ مثال قومی وطن پارٹی کو کرپشن کے سنگین الزامات کے ذریعے علیحدگی کے بعد اب پھر سے حکومت کا حصہ بنانے کا فیصلہ ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ عمران خان کی نفسیات یہ بن گئی ہیں کہ وہ جس بھی حلقے سے ہار جائیں وہ وہاں دھاندلی کا شور مچا دیتے ہیں تاہم جس حلقے سے ان کے اُمیدوار کامیاب ہوں وہ الیکشن شفاف ہوتے ہیں۔ فاٹا کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ ہم فاٹا میں وسیع ترین سیاسی اور انتظامی اصلاحات کے حامی ہیں اور ہمارا روز اول سے مو ¿قف رہا ہے کہ اس کو صوبے کا حصہ بنایا جائے اور فاٹا کو مین سٹریم پالیٹکس کا حصہ بنایا جائے۔ اُنہوں نے کہا ہم ابھی تک انگریز دور کی کھینچی گئی تقسیم در تقسیم کی لکیروں کے اثرات اور نتائج بھگت رہے ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ تمام پشتونوں کے وسیع تر مفادات کے تناظر میں ان کے اتحاد اور قربت کے امکانات کو عملی بنایا جائے اور اس مقصد کیلئے اے این پی اس خطے کی مائندہ پارٹی کے طور پر اپنا مو ثر اور واضح کردار ادا کرتی رہے گی۔ اُنہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح اور ضرورت کے مطابق عمل درآمد کی ضرورت ہے تاکہ پاکستان ، افغانستان اور پورے خطے سے دہشتگردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ کیا جائے اور درپیش خطرات کا کاتمہ بھی یقینی بنایا جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم تشدد ، جنگ اور منفی سیاست پر یقین نہیں رکھتے بلکہ سیاسی جدو جہد کے داعی ہیں تاہم اپنے عوام کے حقوق پر کسی قسم کی سودے بازی ہونے نہیں دینگے اور اس بات کو ہر قیمت پر یقینی بنائیں گے کہ اس خطے کی نمائندگی کا اپنا سیاسی کردار بخوبی نبھا سکے۔