کراچی (نیوزڈیسک)پیپلز پارٹی پربھی دھاندلی کا الزام لگ گیا، سابق وزیراعلیٰ سندھ اور مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما ڈاکٹر ارباب غلام رحیم نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی 2013ءکی طرح بلدیاتی انتخابات میں بھی دھاندلی کے ذریعے نشستیں حاصل کرنے کی سازش کررہی ہے۔ ہم اسے کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ہم نے الیکشن کمیشن کو اپنا احتجاج ریکارڈ کرادیا ہے اور الیکشن کمیشن نے بھی دو روز قبل سندھ حکومت کو اپنے تحفظات اور خدشات سے چیف سیکریٹری سندھ کے نام خط میں آگاہ کردیا ہے۔ پیپلز پارٹی کے دور میں ترقی تو کیا ہوتی بچے اور خواتین، ادویات اور غذا نہ ہونے کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے گئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سابق رکن سندھ اسمبلی ارباب ذکاءاللہ، لیگی رہنما اسلم گبول، اے ڈی لاکھو اور دیگر بھی موجود تھے۔ پریس کانفرنس میں پیپلز پارٹی تھرپارکر سے تعلق رکھنے والے درجنوں معززین نے پیپلز پارٹی چھوڑ کر ارباب گروپ میں شامل ہونے کا اعلان کیا اور انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ تھرپارکر اور عمرکوٹ کے ہزاروں خاندان ہیں جو ہمیشہ پیپلز پارٹی کے ووٹر رہے ہیں لیکن اب پیپلز پارٹی سے مایوس ہو کر ارباب گروپ میں شامل ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ارباب رحیم نے اپنے دور میں تھر کو ترقی دی لیکن پیپلز پارٹی نے اپنے 7 سالہ دور میں سوائے موت کے کچھ نہیں دیا ہے۔ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم نے کہا کہ سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغا سراج درانی حج کرکے تو آئے ہیں لیکن ہیراپھیری اب بھی نہیں چھوڑی ہے۔ ان کا اپنے علاقے میں کیا کردار ہے اور وہ کون ہےں؟ اس کے لئے ذوالفقار مرزا کے پاس موجود ثبوت ہی کافی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے لوگ پیپلز پارٹی سے تنگ آگئے ہیں اور امید ہے کہ پیپلز پارٹی کو بلدیاتی انتخابات میں سندھ کے لوگ مسترد کردیں گے۔ اس وقت مختلف اضلاع مختلف گروپ پیپلز پارٹی کے خلاف متحد ہیں اور جہاں پر سیاسی قوتیں موجود نہیں ہیں وہاں پر لوگوں نے مقامی سطح پر اپنی مدد آپ کے تحت پیپلز پارٹی کے تحت محاذ بنائے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی 2013ءکی طرح دھاندلی کے ذریعے بلدیاتی اداروں پر قبضہ کرنا چاہتی ہے۔ ہم اسے کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ پیپلز پارٹی اور انتظامیہ اپنے مخالف امیدواروں کو ہراساں کررہے ہیں جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں