لاہور (نیوزڈیسک )این اے 122میں شکست کی وجوہات جاننے کےلئے تحریک انصاف کے بڑوںنے سر جوڑ لئے ،ٹیکنیکل بنیادوں پر مار کھا کر اپنے اوپر سے 2013ءکی پی ٹی آئی کا لیبل نہ اتروا سکی ۔ذرائع کے مطابق این اے 122کے ضمنی انتخاب میں پی ٹی آئی کی شاندار انتخابی مہم کے بعد خود پی ٹی آئی اور بعض حلقے یہ امید کر رہے تھے کہ پی ٹی آئی اپ سیٹ کرسکتی ہے لیکن پولنگ کے روز پی ٹی آئی وہ غیر معمولی کارکردگی نہیں دکھا سکی جسکی ضرورت تھی اور ٹیکنیکل معاملات میں وہ بری طرح مات کھا گئی ۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماپولنگ کا عمل ختم ہونے کے بعد ٹی وی کے سامنے اکٹھے بیٹھ کر نتائج دیکھتے رہے اور خامیوں کا بھی جائزہ لیا گیا ۔ انتخابی سیاست پر نظر رکھنے والے حلقوں کے مطابق پی ٹی آئی پولنگ کے روز معاملات کو ہینڈل نہیں کر سکی ۔ پی ٹی آئی نے ساری توجہ پولنگ ایجنٹس کی تربیت پر مرکوز رکھی جبکہ ووٹر لسٹوں کے مطابق اپنے حمایتی ووٹروں سے رابطوں میں فقدان رہا جسکا نتیجہ یہ نکلا کہ پولنگ کے روز پی ٹی آئی کے ووٹروں کی ایک بڑی تعداد ووٹ ڈالنے پولنگ اسٹیشنز پرتو پہنچی لیکن انہیں ووٹر لسٹوں میں اپنے نام نہ مل سکے اورپی ٹی آئی اپنے حمایتی ووٹرز کے ووٹ کاسٹ نہ کرا کے ٹیکنیکل بنیادوں پر مار کھا گئی ۔ دوسری طرف ذرائع کے مطابق مسلم لےگ (ن) کی حلقہ اےن اے 122مےں ووٹروں کو جلد پولنگ اسٹیشنز پر لانے کی حکمت عملی کامےاب ثابت ہوئی جبکہ اس سے قبل ووٹر لسٹوں کے مطابق حمایتی ووٹروں سے مضبوط رابطے بھی رکھے گئے ۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے اپنے حمایتی ووٹرز سے رابطے کے لئے مختلف رہنماﺅں کو ذمہ داریاں سونپ رکھی تھیں جو پولنگ کے روز تک ان سے مسلسل رابطے میں رہے اور انہیں جلد سے جلد پولنگ اسٹیشنز پر پہنچانے میں بھی اہم کردار ادا کیا ۔