بدھ‬‮ ، 02 جولائی‬‮ 2025 

بھارتی ممبرپارلیمنٹ کا دورہ لاہور،مسئلہ کشمیرپرپاکستانی موقف دھرادیا

datetime 8  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اعجاز چوہدری ، لیاقت بلوچ ،فرید احمد پراچہ، جنرل (ر) جہانگیر کرامت، جنرل (ر) شفاعت اللہ خان سمیت دیگر معروف سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی ۔مانی شنکر نے کہا کہ جب بھی دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات تعطل کا شکار ہوئے تو سرحدوں پر صورتحال کشیدہ ہو جاتی ہے ۔اگر کسی ملک کے حالات خراب ہو ں گے تو اس کا اثر ہمسایہ ممالک پر بھی پڑے گا اس لیے پاکستان اور بھارت کو باہمی مسائل کی نوعیت کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ آخر دو طرفہ تعلقات میں اتنا انجماد کیوں ہے۔پہلے پاکستان کہتا تھا کہ صرف مسئلہ کشمیر ہی وہ واحد معاملہ ہے کہ جس پر بات چیت شروع کر کے دوسرے مسائل کے حل کی طرف آیا جا سکتا ہے لیکن اب حالات اس نوعیت پر آگئے ہیں کہ بھارت کا موقف ہے کہ صرف دہشت گردی وہ واحد مسئلہ ہے کہ جس کا حل کشمیر سے بھی زیادہ ضروری ہے ۔ 2004سے 2007پاک بھارت تعلقات کا ایک سنہری دور تھا ہمیں اسی دور کی طرف واپس آنا ہے ۔ہمیں ایک دوسرے کے قریب آنے کی ضرورت ہے کیونکہ جب ہم قریب آتے ہیں تو سرحدوں پر جا ری کشیدگی بھی کم ہو جا تی ہے اور جب ہم دور جا تے ہیں تو سرحدوں پر کشیدگی کے معاملات میں اضافہ ہو جا تا ہے اس لیے مسلسل اور بلاتعطل مذاکرات بےحد ضروری ہیں ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خورشید محمود قصوری نے کہا کہ میں نے کتاب میں ان تمام معاملات پر روشنی ڈالی ہے جن پر وزرائے خارجہ بات کرنے سے گریز کرتے ہیں ، میں نے بطور وزیر خارجہ ہمیشہ پاکستان کے موقف کا دفاع کیا ۔ میرے عہدے پر ہونے کے دوران جو پاک بھارت تعلقات کی نوعیت تھی اس کو صرف تین لو گ جانتے تھے جن میں منموہن سنگھ ،پر ویز مشرف اور میں ۔میں آج بھی اس بات پر قائم ہو ں کہ اقوام متحدہ کی قرارداد سے مسئلہ کشمیر کو ایک قانونی تحفظ ضرور ملتا ہے لیکن یہ حل صر ف بات چیت کے ذریعے ہی ہو سکتا ہے ،پاکستان اور بھارت اب تک پانچ جنگیں لڑ چکے ہیں اور پانچ مرتبہ جنگ کے قریب قریب پہنچ کر واپس آئے لیکن اس دوران نہ تو پاکستان کے سیاستدانوں نے اس باہمی اتفاق رائے کو توڑا اور نہ ہی پاکستان آرمی اس معاملے میں کوئی رکاوٹ بنی ۔پرویز مشر ف ایک اچھے فیصلہ ساز کے طورپر سامنے آئے ۔اگر موجودہ حالات میںبھی کردار ادا کرنے کودیا جائے تو تیار ہوں ۔نریندر مودی مسئلہ کشمیر کے معاملے پر کنفیوز ہیںوہ کچھ بھی کر لیں لیکن ان کو مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے واجپائی کے راستے پر واپس آنا پڑے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…