بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

بھارتی ممبرپارلیمنٹ کا دورہ لاہور،مسئلہ کشمیرپرپاکستانی موقف دھرادیا

datetime 8  ستمبر‬‮  2015 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اعجاز چوہدری ، لیاقت بلوچ ،فرید احمد پراچہ، جنرل (ر) جہانگیر کرامت، جنرل (ر) شفاعت اللہ خان سمیت دیگر معروف سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی ۔مانی شنکر نے کہا کہ جب بھی دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات تعطل کا شکار ہوئے تو سرحدوں پر صورتحال کشیدہ ہو جاتی ہے ۔اگر کسی ملک کے حالات خراب ہو ں گے تو اس کا اثر ہمسایہ ممالک پر بھی پڑے گا اس لیے پاکستان اور بھارت کو باہمی مسائل کی نوعیت کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ آخر دو طرفہ تعلقات میں اتنا انجماد کیوں ہے۔پہلے پاکستان کہتا تھا کہ صرف مسئلہ کشمیر ہی وہ واحد معاملہ ہے کہ جس پر بات چیت شروع کر کے دوسرے مسائل کے حل کی طرف آیا جا سکتا ہے لیکن اب حالات اس نوعیت پر آگئے ہیں کہ بھارت کا موقف ہے کہ صرف دہشت گردی وہ واحد مسئلہ ہے کہ جس کا حل کشمیر سے بھی زیادہ ضروری ہے ۔ 2004سے 2007پاک بھارت تعلقات کا ایک سنہری دور تھا ہمیں اسی دور کی طرف واپس آنا ہے ۔ہمیں ایک دوسرے کے قریب آنے کی ضرورت ہے کیونکہ جب ہم قریب آتے ہیں تو سرحدوں پر جا ری کشیدگی بھی کم ہو جا تی ہے اور جب ہم دور جا تے ہیں تو سرحدوں پر کشیدگی کے معاملات میں اضافہ ہو جا تا ہے اس لیے مسلسل اور بلاتعطل مذاکرات بےحد ضروری ہیں ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خورشید محمود قصوری نے کہا کہ میں نے کتاب میں ان تمام معاملات پر روشنی ڈالی ہے جن پر وزرائے خارجہ بات کرنے سے گریز کرتے ہیں ، میں نے بطور وزیر خارجہ ہمیشہ پاکستان کے موقف کا دفاع کیا ۔ میرے عہدے پر ہونے کے دوران جو پاک بھارت تعلقات کی نوعیت تھی اس کو صرف تین لو گ جانتے تھے جن میں منموہن سنگھ ،پر ویز مشرف اور میں ۔میں آج بھی اس بات پر قائم ہو ں کہ اقوام متحدہ کی قرارداد سے مسئلہ کشمیر کو ایک قانونی تحفظ ضرور ملتا ہے لیکن یہ حل صر ف بات چیت کے ذریعے ہی ہو سکتا ہے ،پاکستان اور بھارت اب تک پانچ جنگیں لڑ چکے ہیں اور پانچ مرتبہ جنگ کے قریب قریب پہنچ کر واپس آئے لیکن اس دوران نہ تو پاکستان کے سیاستدانوں نے اس باہمی اتفاق رائے کو توڑا اور نہ ہی پاکستان آرمی اس معاملے میں کوئی رکاوٹ بنی ۔پرویز مشر ف ایک اچھے فیصلہ ساز کے طورپر سامنے آئے ۔اگر موجودہ حالات میںبھی کردار ادا کرنے کودیا جائے تو تیار ہوں ۔نریندر مودی مسئلہ کشمیر کے معاملے پر کنفیوز ہیںوہ کچھ بھی کر لیں لیکن ان کو مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے واجپائی کے راستے پر واپس آنا پڑے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…