کراچی/ کوئٹہ(نیوزڈیسک) آئل ٹینکرز آنرز ایسوسی ایشن کی جانب سے ہڑتال ختم کرنے کے باوجود کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں پیٹرول بحران برقرار ہے جس کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ آئل ٹینکرزایسوسی ایشن کی جانب سے 16 فیصد ٹوکن ٹیکس عائد کئے جانے کے خلاف ہڑتال دوسرے روزبھی جاری رہی تاہم حکومتی نمائندوں سے کامیاب مذاکرات کے بعد آئل ٹینکرز آنرز ایسوسی ایشن نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا۔ ٹینکرزآنرز ایسوسی ایشن کی ہڑتال کے باعث پیٹرول کی ترسیل کا عمل رکنے سے پیٹرول نایاب ہوگیا اور کراچی کے 90 فیصد سے زائد پیٹرول پمپوں پر پیٹرول دستیاب نہیں جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔دوسری جانب پیٹرول کی ترسیل رکنے کے باعث حیدرآباد، لاہور، کوئٹہ، راولپنڈی سمیت مختلف شہروں میں پیٹرول کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے، لاہور کے بیشتر پیٹرول پمپس بند ہوگئے جس کےباعث شہری دن بھر سڑکوں پر پیٹرول کے لیے مارے مارے پھرتے رہے اسی طرح کوئٹہ اور رالپنڈی میں بھی پیٹرول نایاب ہوگیا اور شہر کے بیشتر پیٹرول پمپس کو بند کردیا گیا جب کہ بعض پیٹرول پمپس پر مالکان نے زائد قیمتوں پر پیٹرول فروخت کیا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں