منگل‬‮ ، 13 مئی‬‮‬‮ 2025 

لاہور،پولیس مقابلہ میں 3مبینہ دہشتگرد ہلاک،خودجیکٹس برآمد

datetime 1  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوزڈیسک) سانحہ یوحنا آباد سمیت دیگر تخریبی کارروائیوں میں ملوث تین دہشتگرد باٹا پور کے علاقے میں مبینہ پولیس مقابلے میں مارے گئے ،پولیس کے مطابق تینوں دہشتگردوں کو بارودی مواد کی نشاندہی کےلئے لایا گیا تھا جہاں سے بارودی مواد برآمد کر لیا گیا تاہم واپسی پر دہشتگردوں کے ساتھیوں نے پولیس گاڑی پر مبینہ فائرنگ کر دی اور فائرنگ کے تبادلے میں گرفتار دہشتگرد ہلاک جبکہ ایک سب انسپکٹر زخمی ہو گیا ،پولیس نے علاقے کی ناکہ بندی کر کے فرار ہونے والے دہشتگردوں کی تلاش شروع کے علاوہ علاقے میں سرچ آپریشن بھی شروع کر دیا ۔بتایا گیا ہے کہ سی آئی اے پولیس سانحہ یوحنا آبادسمیت لاہور میں دہشتگردی کی دیگر کارروائیوں میں ملوث تین گرفتار دہشتگردوں حسن پنجابی ، قانون شاہ اور عمران محسود کو بارودی مواد کی نشاندہی کے لئے سرحدی علاقہ باٹا پور لے کر گئی جہاں سے پولیس نے تیار حالت میں خود کش جیکٹ ، چار ہینڈ گرینیڈ سمیت دیگر بارودی مواد برآمد کر لیا تھا ۔پولیس دہشتگردوں کو واپس لے کر آرہی تھی کہ انکے ساتھیوں نے چھڑانے کی کوشش میں پولیس گاڑی پر فائرنگ کر دی جس کے بعد پولیس نے بھی فائرنگ شروع کی جس کے تبادلے میں تینوں دہشتگرد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے جبکہ دہشتگردوں کی فائرنگ سے سب انسپکٹر محمود حیات زخمی ہو گیا جسے طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کر دیاگیا۔ ڈی ایس پی مناواں قیصر حسین کے مطابق تینوں دہشتگردوں نے بارودی مواد کی برآمد گی کرا دی تھی جب انہیں واپس لیجایا جارہا تھاکہ ان کے ساتھیوں نے چھڑانے کے لئے فائرنگ کر دی اور فائرنگ کے تبادلے میں تینوں دہشتگرد ہلاک جبکہ پولیس کا ایک سب انسپکٹر زخمی ہو گیا ۔انہوں نے بتایا کہ تینوں دہشتگردوں کو غیر معمولی سکیورٹی میں نشاندہی کے لئے لایا گیا تھا۔بم ڈسپوزل سکواڈ لاہور کے کمانڈر ریاض احمد شاہ نے بتایا کہ برآمد کی گئی خود کش جیکٹ تیار حالت میں ہے جسے فوری طور پر استعمال میں لایا جا سکتا تھا۔ بم ڈسپوزل سکواڈ نے اسے ناکارہ بنا دیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ چار ہینڈ گرینیڈ بھی برآمد کئے گئے ہیں۔میڈیا رپورٹس میں سی سی پی او لاہور کیپٹن (ر) امین وینس کے حوالے سے بتایاگیا ہے کہ تینوں ملزمان سانحہ یوحنا آباد کے مرکزی ملزم تھے ۔ میڈیا رپورٹس میں ایس ایس پی سی آئی عمر ورک کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ دہشتگردوں کو نشاندہی کے بعد واپس لایا جارہا تھاکہ دہشتگردوں کے ساتھیوں نے فائرنگ کر دی جس سے تینوں دہشتگرد ہلاک ہو گئے ۔اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اورفرار ہونے والے دہشتگردوں کی گرفتاری کے لئے علاقے کی ناکہ بندی کر کے انکی تلاش شروع کر دی گئی ہے جبکہ علاقے میں سرچ آپریشن بھی شروع کر دیا گیا ہے ۔ یاد رہے کہ شہید صوبائی وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ نے چار اگست کو ایوان وزیر اعلیٰ میں پریس کانفرنس کر کے گرفتار دہشتگردوں کی تفصیلات سے میڈیا کو آگاہ کیا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



27ستمبر 2025ء


پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…