ملتان(آن لائن)ملتان پولیس کے اعلی حکام نے وزیر داخلہ پنجاب شہید شجاع خانزادہ کی دہشت گردی کے واقع میںہلاکت کے بعد خفیہ اداروںکی رپورٹ پر گورنر پنجاب ملک رفیق رجوانہ کو ممکنہ دہشت گردی کے خطرات کے پیش نظر ان کے آبائی شہر ملتان نہ آنے کی درخواستیں کردی۔ یہ بات ملتان پولیس کے ایک اعلی افسر نے اپنا نام شائع نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے ”آن لائن“ سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی ۔ملتان پولیس کے اس اعلی افسر نے بتایا کہ خفیہ اداروں کے مطابق اٹک میں شہید وزیر داخلہ شجاع خانزادہ کی دہشتگردی میں ہونے والی شہادت کے واقع کے بعد گورنر پنجاب ملک رفیق رجوانہ کے علاوہ وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف سمیت پنجاب بھر میںمسلم لیگ (ن) کے قومی و صوبائی اسمبلی کے ارکان اور وزراءکو دہشتگردی کا خطرہ ہے اور اس وقت ملتان پولیس کے پاس وی آئی پیز کی سیکورٹی کے لیے ایلیٹ فورس کی نفری اور گاڑیاںناکافی ہیںاور ایلیٹ فورس کی اکثر گاڑیاں عدالت عالیہ لاہور ہائی کورٹ ملتان بینچ کے معزز ججوں اور ملتان میں موجودچینی باشندوںکی حفاظت پر مامور ہیںجس کی وجہ سے ملتان پولیس گور نرپنجاب سمیت وی آئی پیز کو ان کے پروٹوکول کے مطابق سکیورٹی فراہم کرنے سے قاصر ہے اور اسی بنا پر ملتان پولیس کی جانب سے گو رنر پنجاب ملک رفیق رجوانہ کو ملتان نہ آنے کی درخواست کی گئی ہے۔واضع رہے کہ گو رنر پنجاب ملک رفیق رجوانہ اکثر ملتان آکر بغیرخوف و خطر کھلے عام تقربات میں شرکت کرتے ہیںاور بلا ججھک عام لوگوں سے ملاقاتیں کرتے ہیں۔اس صورتحال اور خفیہ اداروں کی رپورٹس کے مطابق گورنر پنجاب ملک رفیق رجوانہ کی جان کو بھی خطرہ ہے ۔علاوہ ازاں پنجاب بھر کی طرح ملتان پولیس کے افسران و دفاتر کو بھی دہشتگردی کا خطرہ موجود ہے۔