اسلام آباد(سپیشل رپورٹ)روسی ماہر سیاسیات آلیسکسے فیسینکو نے کہا ہے کہ پاکستان شاید ہی دنیا کی تیسری بڑی جوہری طاقت بنے گا کیونکہ اس کیلئے درکار یورنیم اور پلوٹونیم کی مقدار اور کاونٹر فورس پوٹینشل بنانے کی ٹیکنالوجی موجود نہیں۔ روسی سرکاری نیوز ایجنسی اسپتنک کے مطابق روسی ماہرسیاسیات امریکی تجزیہ نگاروں کی اس رائے میں شریک نہیں ہیں کہ پاکستان سالانہ 20 جوہری وار ہیڈز تیار کرتے ہوئے اگلے 10 برس کے اندر روس اور امریکا کے بعد تیسری بڑی جوہری طاقت بن سکتا ہے۔ سلامتی کے مسائل سے متعلق روسی ادارے کے اہلکار آلیکسیفیسینکو کا خیال ہے کہ اس کیلئے در کار یورینیم اور پلوٹونیم کی مقدار اور کاونٹر فورس پوٹینشل بنانے کی ٹیکنالوجی پاکستان کے پاس موجود نہیں ہے۔ مزید بر آں امریکا اور روس کے برخلاف پاکستان میں فنڈامنٹل تھیوریٹکل فزکس کا اسکول موجود نہ ہونے کی وجہ سے نئی نسل کے جوہری وار ہیڈز کو بنایا جانا نا ممکن ہے۔ آلکسے فیسینکو کے مطابق امریکی تجزیہ نگاروں نے اس لئے یہ رائے ظاہر کی کہ پچھلے 12 سال میں پاکستان کی جوہری صلاحیت امریکا کیلئے گہری پریشانی کا باعث بنی ہوئی ہے۔ بقول موصوف چین پاکستان کی جوہری صلاحیت بڑھانے میں مدد کر سکتا ہے لیکن یہ امر اسلام آباد نہیں بلکہ بیجنگ کی جوہری پالیسی کا آئینہ دار ہوگا۔ موصوف نے کہا کہ ان کے مطابق خدشہ ہے کہ امریکا پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کو غیر ملکی کنٹرول میں لانے کی کوشش کریگا جو آلکسے فیسینکو کی رائے میں روس اور ساری عالمی برادری کیلئے بہت خطرناک ہوگی۔