دنیا بھر کے کرکٹر سے سیاستدان بننے والوں میں عمران خان انتہائی کامیاب

27  جولائی  2015

لاہور(نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا وقت فی الحال سیاست میں زیادہ اچھا نہیں، تاہم تحقیق ظاہر کرتی ہے کہ 1877ء سے اب تک کرکٹ کی138سالہ تاریخ میں وہ کرکٹر سے سیاستدان بننے والے کھلاڑیوں میں انتہائی کامیاب ہیں، وہ ملک کی مقبول سیاسی جماعت کے سربراہ ہیں جو ایک صوبے خیبر پختونخوا کی
حکمراں ہے .معروف تحقیقاتی صحافی صابرشاہ کی ایک رپورٹ کے مطابق
عمران خانموجودہ نواز شریف حکومت کیلئے سخت پتھر ثابت ہوئے ہیں۔ سابق برطانوی وزیراعظم الیگزنڈر ڈگلس ہوم (1903-1995)نے انٹر نیشنل کرکٹ کھیلی، انہیں دنیا بھر میں کرکٹر سے سیاستدان بننے والے کھلاڑیوں میں کامیاب ترین قرار دیا جا سکتا ہے، انہوں نے 1920میں دس فرسٹ کلاس میچز کھیلے، لارڈڈگلس کہے جانے والے کھلاڑی 1963ء سے اکتوبر 1964ء تک وزیراعظم رہے، ایک اور برطانوی وزیراعظم جان میجر بھی خود کو اچھا کرکٹر قرار دیتے تھے اسی طرح پاکستانی وزیراعظم نواز شریف (1997ء کے دوران) اور23ویں آسٹریلین وزیراعظم باب ہاک (1983اور1991کے دوران سربراہ حکومت) نے بھی کرکٹ کھیلی، لیجنڈ ویسٹ انڈیز کرکٹر سرفرینک وورل، جمیکا کی طرف سے سینیٹر رہے صرف 42برس کی عمر میں وفات پا گئے، سابق پاکستانی کپتان عبدالحفیظ کاردا ر1967میں پاکستان پیپلز پارٹی میں شامل ہو گئے اور 1972میں وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے انہیں کرکٹ بورڈ کا صدر بنا دیا، بھٹو حکومت ختم ہونے کے بعد کاردار نے سیاست چھوڑ دی۔ رنز کی تعداد اور ٹیسٹ اور ون ڈے کرکٹ میں سنچریوں کی سنچری بنانے والے کامیاب ترین کھلاڑی سچن ٹنڈولکر کانگریس کے ٹکٹ پر سینیٹر منتخب ہوئے، سری لنکا کے ورلڈ کپ جیتنے والے کپتان ارجناراناتنگے اپنے ملک کے نائب وزیر برائے سیاحت رہے، سری لنکا کے ایک اور کپتان سنتھ جے سوریا2010ء میں رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے، ویسٹ انڈیز کے عظیم فاسٹ بالر بارباڈوس کی سینیٹ اور کیسریبین آئس لینڈ کی ہائوس آف اسمبلی کے رکن رہے 1987ء میں بارباڈوس کے وزیر سیاحت بنے، معروف برطانوی کرکٹر ٹیڈڈکسٹر نے الیکشن میں حصہ لینے کیلئے کپتانی چھوڑ دی تھی، تاہم وہ جم کلیگن سے ہار گئے تھے، جو وزیراعظم بننے جا رہے تھے، بھارتی اوپنگ بیٹسمین چتین شرما بی جے پی کے ٹکٹ پر دوبار (1991اور1998ء)لوک سبھا کے رکن منتخب ہوئے، ایک اور اوپننگ بیٹسمین نوجوت سندھو بی جے پی کے ٹکٹ پر امرتسر سے دوبار لوک سبھا کے رکن بننے، سابق بھارتی کپتان ، موجودہ معروف اداکار سیف علی خان کے والد اور ماضی کی حسین اداکارہ شرمیلا ٹیگور کے شوہر نواب منصور علی خان پٹودی نے دوبار الیکشن لڑا مگر ناکام رہے، میچ فکسنگ پر تا عمر پابندی کا سامنا کرنے والے بھارتی کپتان اظہرالدین کانگریس کے ٹکٹ پر مراد آباد سے لوک سبھا کے رکن منتخب ہوئے تھے، کرکٹر و اداکار ونود کمبلی نے لوک بھارتی پارٹی کی طرف سے ممبئی سے لوک سبھا کا الیکشن لڑا مگر ہارگئے انڈیا کے دیگرکئی کھلاڑی منوج پربھاکر، کرتی آزاد، محمد کیف اور یوگراج سنگھ (یوراج سنگھ کے پتا) نے بھی سیاست میں قسمت آزمائی، سابق پاکستانی کھلاڑی سرفراز نواز 1988ء میں پی پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑے بعدازاں پنجاب میں مشیر کھیل بنائے گئے۔ چھ ٹیسٹ کھیلنے والے بیٹسمین آفتاب گل مبینہ طور پر مرتضیٰ بھٹو کی الذوالفقار کے رکن رہے کئی سال برطانیہ میں جلاوطنی کے دن گزارے آج وہ ایک کامیاب وکیل ہیں



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…