اسلام آباد(نیوزڈیسک) وفاقی کابینہ میں کافی عرصے سے رکی ہوئی توسیع اور ردوبدل اب آئندہ ماہ اس وقت ہوگا جب وزیر عظم نواز شریف وزرا کی کارکردگی کا جائزہ مکمل کرلیں گے۔یہ کام مرحلوں میں ہوگا اور وزرائے مملکت کی تعداد 14تک بڑھا دی جائے گی جبکہ دو وفاقی وزرا کا اضافہ بھی اس نئے اس مرحلےکا حصہ ہوگا۔موجودہ وفاقی کابینہ میں19وزرا ،9وزرائے مملکت ، 2مشیر (جن کا درجہ وفاقی وزیر کے برابر ہوتا ہے) اور 7معاونین خصوصی(جن کا درجہ وزرائے مملکت کے برابر ہوتا ہے)شامل ہیں۔معروف سیاسی تجزیہ نگارصالح ظافرکی ایک رپورٹ کے مطابق اعلیٰ سطح کے ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم نے نواز لیگ کے صوبائی سربراہوں سے کابینہ میں توسیع کےلیے تجاویز طلب کر لی ہیں۔جے یو آئی کے مولانافضل الرحمٰن وفاقی کابینہ میں ایک وزیر کے ساتھ ایک وزیر مملکت کی جگہ بھی اپنے کسی بندے کو دلوائیں گے کیونکہ غفور حیدری کے ڈپٹی چیئر مین سینیٹ بننے کے بعد سے مولانافضل الرحمٰن کو ملنے والی یہ سلاٹ خالی تھی۔تو آئندہ ماہ جے یو آئی کا ایک وزیر مملکت ضرور اپنے عہدے کا حلف اٹھائے گا۔رائع کے مطابق یہ مولانا امیرزماں، سینیٹر طلحہ محمود یا مسز آسیہ ناصر ہوسکتی ہیں۔ آسیہ ناصر کا تعلق مسیحی برادری سے ہے ۔ زرائع کے مطابق دو وزرائے مملکت مسز انوشہ رحمٰن اور آفتاب احمد شیخ کو وفاقی وزیر کے درجے پر فائز کیاجا سکتا ہے۔جبکہ زاہد حامد، چوہدری اسدالرحمٰن کو وفاقی وزیر بنا یا جا ئے گا۔دووزائے مملکت میں لیلیٰ خان، ڈاکٹر شازیہ منصب علی خان کھرل اور مائزہ حمید چوہدری، طلال چوہدری ، دانیال عزیز، میاں عبدالمنان، میاں جاوید لطیف، قیصر احمد شیخ، سینیٹر جاوید عباسی اور ایک آزاد امیدوارتاج محمد خان آفریدی کا نام لیاجارہا ہے۔تاہم اس ساری مشق کے دوران کسی وزیر خزانہ کے تقرر کا امکان نہیں، امکان ہے کہ وزیر اعظم ان امور پر چوہدری نثار ، اسحٰق ڈار، کو اعتماد میں لیں گے