اسلا م آباد (اپنے رپورٹر سے)تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے دھرنوں کی وجہ سے قومی اسمبلی سے غیر حاضری کے دنوں کی و صول کی جانے والی تنخواہیں واپس کرنے کا فیصلہ عالم دین مولاناطارق جمیل کی مشاورت کے بعد کیا ہے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ گزشتہ روز تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی جانب سے عالم دین مولانا طارق جمیل کے ا عزاز میں دیئے گئے افطار ڈنر کے موقع پر ملاقات میں عمران خان نے غیر حاضری کے دنوں کی لی گئی تنخواہ پر مولانا طارق جمیل سے مشاورت کی ،عمران خان نے کہا کہ دھرنوں کے دوران تحریک انصاف کے اراکین نے قومی اسمبلی کے کسی اجلاس میں شرکت نہیں کی اور نہ ہی عوامی فورم پر کسی مسائل پر آواز اٹھائی لیکن اس کے باوجود قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے تمام اراکین اسمبلی کو فی کس 8,8 لاکھ روپے تنخواہیں جاری کر دی ہیں،کیا یہ تنخواہ لینا ٹھیک ہے یا نہیں ؟کیا تحریک انصاف کے اراکین یہ تنخواہیں شوکت خانم ہسپتال میں جمع کرا سکتے ہیںجس پر عالم دین مولانا طارق جمیل نے تنخواہیں واپس حکومتی خزانے میں جمع کرانے کا مشورہ دیاہے۔واضح رہے کہ عمران خان نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے تنخواہیں لینے کے بعد کہا تھا کہ ہم نے تنخواہیں اس لئے لی ہیں
مزیدپڑھیے :داعش نے نماز عید پرپابندی لگادی
کیونکہ یہ تنخواہیں حکومت ہڑپ کر جائے گی اور ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ تحریک انصاف کے تمام اراکین قومی اسمبلی دھرنوں کے دوران لی گئی تنخواہیں شوکت خانم ہسپتال میں جمع کرائیں گے ،اس بیان کے بعد عمران خان سیاسی ومذہبی جماعتوں اور سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا کہ آیا غیر حاضری کے دوران لی گئی تنخواہ حرام ہے تو کیا شوکت خام ہسپتال کو دینے سے حلال ہو جائے گی ،اس تنقید کی وجہ سے عمران خان شدید پریشانی میں مبتلا تھے جس کے بعد عمران خان نے مولانا طارق جمیل سے مشاورت کے بعد تحریک انصاف کے اراکین کو تنخواہیں قومی خزانے میں جمع کرانے کی ہدایت کر دی ہے ۔
عمران خان نے تنخواہیں واپس کرنے کا فیصلہ مولانا طارق جمیل کی مشاورت سے کیا
10
جولائی 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں