ڈیلس(نیوزڈیسک)سابق اسپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کو بہت نقصان ہو رہا ہے،گوڈ گورنینس اور گوڈ ڈیلورنینس نہ کی گئی تو پارٹی کو مزید نقصان اٹھا نا پڑے گا،سابق اسپیکر کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری اور ذوالفقار مرزا کو تنازعات کو نمٹانے کےلئے جلدفیصلہ کرناہوگا۔اگر دونوں کے درمیان کچھ اشوز ہیں تو اس میں حصہ بننا پسند نہیں کروں گی،دونوں کی ناراضگی میں کوئی کردار ادا نہیں کروںگی۔فہمیدہ مرزا نے کہا کہ لوگ مجھ سے سوال کرتے ہیں کہ ذوالفقار مرزا اور آصف زرداری کی لڑائی میں ،میں کہاں کھڑی ہوںتاہم اگر گورنینس اور ڈیلورنینس کے حوالے سے کردار ادا کرنے کےلئے کہا گیا تو میں اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہوں۔ان کا کہنا ہے کہ پارٹی کےلئے میری اپنی جدو جہد ہےجو میں نے عوام اور پارٹی کےلئے کی اسی طرح ذوالفقار مرزاکی بھی جدو جہد ہےاگرگورنینس اور ڈیلورنینس کے حوالے سے کچھ کہہ رہے ہیں تو انہیں بھی سوچنا چاہیئے اور دیکھنا چا ہئے۔اگر ہم اپنی کمزوریوں کو دور نہیں کریں گے تو نقصان بھی ہمارا ہی ہوگا،ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں ہمیں عوام کی عدالت میں جواب دہ ہونا پڑے گا۔عوام نے ہمیں پہلے پانچ سال دیئے اور مزید ڈھائی سال ہو چکے ہیں لیکن نوجوان بے روز گار ہیں،سندھ میں صحت اور تعلیم کے مسائل ہیں اور کرپشن انتہا کو پہنچ گئی ہے،یہ مسائل اتنے عرصے میںحل ہونے چاہیئے تھے لیکن یہ مزید بڑھ گئے ہیں،ان مسائل کے حل کےلئے ایماندار افسران کو تعینات کیا جائے اور یہ کام مشکل کام نہیں ہے۔میں نے مسائل پر پارٹی کے اندراور باہرآواز بلند کی ہے اور یہ کام کرتی رہوں گی چاہے کوئی قیمت ادا کرنا پڑے۔فہمیدہ مرزا نے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ میرے گھر پر حملہ ہوا لیکن پارٹی کے کسی ایک شخص نے بھی مجھ سے میرا حال نہیں پوچھا اس وقت مجھے بی بی بہت یاد آئیں،اگر میرے شوہر کی زندگی پر کوئی آنچ آئی تو میں ان کے ساتھ کھڑی ہونگی۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھاکہ بینظیر بھٹو نے مجھے گھر بلاکر پارٹی ٹکٹ دیا اور میں الیکشن جیت کر رکن اسمبلی منتخب ہو ئی میںمخصوص نشست پر اسمبلی میں نہیں پہنچی۔ایک اور سوال کے جواب میں فہمیدہ مرزا نے کہا ملک بھر میںدینی مدارس کی بھر مار ہے ایسی صورت حال کو کنٹرول کرنا چاہیئے جب عام تعلیم کےلئے سلے بس موجود ہے تو دینی مدارس کےلئے ایسا کیوں نہیں ہو سکتا،اور تشویشناک بات یہ ہے کہ حکومت کے باس اس حوالےس درست اعداد و شما ر موجود نہیں ہیں۔دورہ امریکا کے حوالے سے فہمیدہ مرزا کا کہنا تھاکہ وہ اپنے علاج کے سلسلے میں یہاں آئی ہیں۔امریکا میں مقیم خواتین پاکستان کے حالات سے دلبرادشتہ ہیں لیکن ان کو مشورہ دیتی ہوں کہ وہ اپنا پلیٹ فارم بنائیںاور اپنی آواز بلند کریں۔امریکی امداد کے حوالےسے سابق اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ بیشتر امداد شہری علاقوں پر لگ جا تی ہیں جبکہ پاکستان کی70فیصد آبادی دیہی علاقوں میں رہتی ہے۔اس موقع پر سندھی خواتین کی بڑی تعداد موجود تھی۔افطار ڈنر کا اہتمام کرنے والے سندھی ایسوسی ایشن آف نارتھ ٹیکساس امریکا کے صدر معظم بھنگڑاور حنا بھنگڑنےآنے والے مہمانوں کا فرداًفرداً شکریہ ادا کیا