اتوار‬‮ ، 05 اکتوبر‬‮ 2025 

دہشت گردی -منی لانڈرنگ، گینگ وار ،بڑے بڑے مگرمچھ بیرون ملک فرار

datetime 6  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوزڈیسک)سندھ میں بڑے پیمانے پر کی گئی کرپشن کا پیسہ کرپٹ شخصیات کو بیرون ملک فرار کرانے میں استعمال ہورہا ہے جس کی وجہ سے تحقیقاتی اداروں کو مطلوب ملزموں کی گرفتاری میں مشکلات کا سامنا ہے جبکہ کالی بھیڑوں کی مدد سے کرپشن میں ملوث بڑے بڑے مگر مچھ پیسہ کھلا کر مختلف راستوں سے ملک سے فرار ہورہے ہیں۔ کراچی میں جاری آپریشن کے دوران کرپٹ افسران اور ان سے پہلے دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، منی لانڈرنگ اور گینگ وار میں ملوث بڑے بڑے کردار بھی پاکستان سے فرار ہوکر دوسرے ملکوں میں پہنچنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ کچھ دوسرے ملکوں میں پکڑے یا مارے گئے لیکن پاکستان سے فرار کرانے میں مختلف اہم اداروں کی کالی بھیڑوں نے بھاری رشوت لے کر اپنا کردار ادا کیا۔ سندھ میں 230 ارب روپے کے کالے دھن اور بڑے پیمانے پر کرپشن میں ملوث بااثر اور طاقتور شخصیات کے گرد گھیرا تنگ ہونے کا اعلان ہوتے ہی بڑے بڑے مگرمچھ بیرون ملک فرار ہو گئے۔ تحقیقاتی ادارے منظور قادر کاکا، نثار مورائی سمیت اہم مطلوب شخصیات کا راستہ نہ روک سکے۔ منظور قادر کاکا گلگت سے چین کے راستے کینیڈا چلا گیا۔ نثار مورائی خلیجی ریاست چلا گیا۔ محکمہ فشریز لائیو اسٹاک کا سابق سیکرٹری لئیق میمن جو بڑے غبن میں ملوث ہے وہ پہلے ہی بیرون ملک بیٹھا ہے۔ سابق سیکرٹری کوآپریٹو سمیت مختلف محکموں میں کرپشن میں ملوث بااثر افسران کی بڑی تعداد دفاتر اور گھروں سے غائب ہے۔ لیاری گینگ وار کا اہم کردار عذیر بلوچ بھی آپریشن کے دوران پاکستان سے باہر جانے میں کامیاب ہوگیا تھا۔ بابا لاڈلہ کے بارے میں قانون نافذ کرنے والے غیر مصدقہ رپورٹ دیتے ہیں کہ وہ پاکستان ایران کے بارڈر پر مارا جاچکا ہے جبکہ اس کے حامی دعوی کرتے ہیں وہ زندہ ہے۔ تحقیقاتی اداروں کے ذرائع کے مطابق صرف عذیر بلوچ کو پاکستان واپس لانے کی کوشش کی گئی، دیگر مطلوب افراد کو پاکستان واپس لانے کے حوالے سے تاحال کوئی ٹھوس اقدامات حکومتی سطح پر نہیں کئے گئے۔ دریں اثنا کراچی میں دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، گینگ وار منشیات فروشی، اسلحہ کی فراہمی سمیت دیگر سنگین جرائم میں ملوث افراد کو منظم طریقے سے یورپی اور افریقی ممالک کے ویزے فراہم کرنے کے نیٹ ورک کا انکشاف ہوا ہے۔ تحقیقاتی اداروں نے گرفتار ملزمان سے پوچھ گچھ کے دوران اس نیٹ ورک کا سراغ لگا لیا۔ تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا گیا ہے ان کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جا رہی ہے۔ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اور دہشتگردی کے لئے افریقی ملکوں سے بھی جرائم پیشہ افراد کو بھیجا جاتا تھا اور کراچی میں ان کو مکمل تحفظ اور سہولیات پہنچائی جاتی تھیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘


’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…