کراچی (نیوزڈیسک) تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق نے کہا کہ 35پنکچروں کی بات سیاسی ضرورتھی مگر سیاسی بات سچ بھی ہو سکتی ہے اور جھوٹ بھی، احتجاج کے دوران جن لوگوں کی پگڑیاں اچھلی ہیں وہ عدالتوں میں گئے ہوئے ہیں، کمیشن میں ثابت کردیا ہے کہ انتخابات صاف و شفاف نہیں تھے۔نعیم الحق نے کہا کہ عارف علوی نے 35پنکچر والی بات پر اس لئے معذرت کی کہ انہیں حقائق کا علم نہیں تھا، وہ اس وقت غلط فہمی کا شکار ہوئے جب عمران خان نے کہا کہ یہ ایک سیاسی بات تھی، ہر سیاسی بات جھوٹ یا غلط نہیں ہوتی، 35پنکچر و ں کی بات سیاسی ضرورتھی مگر سچ بھی تھی، عارف علوی نے غلط کہا کہ عمران خان نے 35پنکچر و ں والی ٹیپ خود سنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے وکیل حفیظ پیر ز ادہ سے مشاورت کے بعد نجم سیٹھی اور چیف جسٹس افتخار چوہدری کو جیوڈیشل کمیشن میں نہیں بلایا، حفیظ الدین پیرزادہ نے ہم سے کہا کہ اگر آپ کے پاس نجم سیٹھی کا ٹیپ نہیں ہے تو میں کمیشن میں یہ سوال نہیں پوچھوں گا ،ان کا کہنا تھا کہ ان معاملات کی طرف نہ جائیں جن کے ثبوت نہیں ہیں، نجم سیٹھی نے عدالت میں بیان دیا ہے کہ 26اپریل سے ان کا حکومت پرا ختیار نہیں تھا اور تمام لوگ رائیونڈ جارہے تھے۔ نعیم الحق کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف پر جب چاروں طرف سے انصاف کے دروازے بند ہوگئے تو پھر پارٹی نے احتجاج کا فیصلہ کیا، تحریک انصاف کا احتجاج انتخابات میں دھاندلی کیخلاف تھا، کمیشن میں ثابت کردیا ہے کہ انتخابات صاف و شفاف نہیں تھے، اس احتجاج کے دوران جن لوگوں کی پگڑیاں اچھلی ہیں وہ عدالتوں میں گئے ہوئے ہیں، عمران خان نے لوگوں پر جو الزامات لگائے ہیں ان کا جواب کمیشن کی رپورٹ اور انتخابات میں مل جائے گا۔