گوجرانوالہ(نیوزڈیسک)وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہاہے کہ گوجرانوالہ ٹرین حادثے کی ابتدائی تحقیقات میں دہشت گردی کے شواہد نہیں ملے تاہم اس میں کوئی اور ہاتھ بھی ملوث ہوسکتا ہے۔گوجرانوالہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ حادثے کا شکار ٹرین پنوں عاقل سے کھاریاں جارہی تھی جس میں جاں بحق افراد کی تعداد 12 سے 14 ہوسکتی ہے . ٹرین میں موجود تمام افراد اور بوگیوں میں موجود سامان نکال لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے حادثے عام طورپر دھماکے کی صورت میں ہوتے ہیں تاہم ابتدائی تحقیقات میں دھماکے یا دہشت گردی کے شواہد نہیں ملے تاہم اس میں کسی اور کے ملوث ہونے کے امکان کو بھی رد نہیں کیا جاسکتا البتہ حادثے کی وجوہات 72 گھنٹے میں سامنے آنے کے بعد تمام باتیں واضح ہوجائیں گی۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ یہ غیر متوقع حادثہ ہے اس لیے تمام پہلوو ¿ں کا جائزہ لیا جارہا ہے .پل کے خستہ ہال ہونے کی باتیں بے بنیاد ہیں کیونکہ صبح ہی پاکستان ایکسپریس کے گزرنے سے پہلے ٹریک کو چیک کیا گیا تھا اور ریلوے ٹریک کا سال میں 4 بار تفصیلی معائنہ کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریسکیو آپریشن جاری ہے .ٹرین کے ڈرائیور کی تلاش بھی جاری ہے