جمعرات‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

کراچی :موسم سرما کے دوران شدید سردی کا خدشہ

datetime 1  جولائی  2015
KARACHI: March 18 – A deserted view of Shahrah-e-Faisal due to strike called by transporters. APP Photo by Syed Abbas Mehdi
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) موسمیاتی تبدیلی کی وزارت نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے، جو ملک بھر اور خصوصاً کراچی میں ہلاکتوں کا سبب بنے والی گرمی کی لہر کے حوالے سے تحقیقات کرے گی اور تبدیل ہوتے ہوئے موسمیاتی پیٹرن سے نمٹنے کے لیے اقدامات تجویز کرے گی۔ماہرین کو خدشہ ہے کہ اگر بروقت احتیاطی اقدامات نہیں کیے گئے تو کراچی میں موسم سرما کے دوران شدید سردی کی لہر سے بھی انسانی جانوں کا زیاں ہوسکتا ہے۔مذکورہ کمیٹی اس پہلو کو مدّنظر رکھتے ہوئے بھی اپنی سفارشات پیش کرے گی میڈیا رپورٹس کے مطابق محکمہ موسمیات کے سابق ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر قمر زمان چوہدری ’ایکسپرٹ اسٹڈی اور تحقیقاتی گروپ‘ کے کنوینیر ہیں، جسے اس پورے خطے اور خصوصاً پاکستان میں غیرمعمولی موسمیاتی پیٹرن اور موسمیاتی تبدیلی کے واضح اشاروں کا تعین کرنے کے لیے تشکیل دیاگیا ہے۔
مزیدپڑھیے:ایران نے اپنی فوجیں عراق میں داخل کرنے کا اعلان کردیا
موسمیاتی تبدیلی کے وزیر مشاہد اللہ خان کے مطابق اس کمیٹی کی تجاویز حالیہ شدید گرمی کی لہر کی طرز کی غیرمعمولی موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے میں مدد دیں گی۔پاکستان ادارہ جاتی صلاحیت کی تعمیر اور آگاہی کے لیے ایک حکمت عملی تیار کرنے، ایک جامع رپورٹ کی تیاری، اس طرح کی صورتحال سے مقابلہ کرنے کی صلاحیت اور اس کے ادارک میں اضافے کے لیے سفارشات تیار کرنے کی ضرورت ہے۔“یہ کمیٹی اپنی رپورٹ دو ہفتوں کے اندر اندر وفاقی وزیر کو پیش کردے گی۔یاد رہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے وفاقی وزیر مشاہد اللہ خان کو حال ہی میں ہندوستانی ریاست راجھستان میں کوئلے سے بجلی تیار کرنے والے پاور ہاﺅس کو کراچی میں گرمی کی شدید لہر کا ذمہ دار قرار دینے پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔تکنیکی ماہرین نے موسمیاتی تبدیلی کا سبب بننے والے مزید غیرمعمولی موسمیاتی پیٹرن اور مظاہر کی پیش گوئی کی ہے۔ جس طرح کہ اپریل کے دورن پشاور میں اچانک آنے والے ’طوفان‘ کی وجہ سے تقریباً 45 جانیں ضایع ہوئی تھیں۔محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر غلام رسول نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پہلے ہی ماحول اور عوام کو اچانک نقصان سے دوچار کررہی ہے۔انہوں نے کہا ” کہ بہت سی چیزیں ہم جیسے پروفیشنلز پر بھی واضح نہیں ہیں۔ تاہم ہم قبل از وقت خبردار کرنے والا نظام تیار کرسکتے ہیں اور نقصانات کو کم سے کم کرنے میں مدد دینے کے لیے متعلقہ ایجنسیوں کے تعاون کو بہتر بناسکتے ہیں۔



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…