اسلام آباد (نیوزڈیسک) سابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل(ر) اطہر عباس نے کہا ہے کہ حکومت کو بھارت کی جانب سے ایم کیوایم کی مالی مدد کے کے معاملے کو اقوام متحدہ میں جانے سے پہلے اپنے ہاتھ مضبوط کرنے چاہئیں، بی بی سی کو رپورٹ سے متعلق ثبوت دینا چاہیے، ایم کیوایم کے پاس بچنے کا ایک ہی راستہ ہے کہ اس کے رہنما محمد انور اور طارق میر اپنے اعترافی بیانات کی تردید کریں ، کراچی آپریشن میں مشکلات آتی رہیں گی۔ وہ پیر کو نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی بی بی سی کی رپورٹ کے معاملے کو قطعی طور پر نظر انداز نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اس میں انتہائی سنجیدہ الزامات لگائے گئے ہیں اور خاص کر اس میں براہ راست بیان دینے والوں کا حوالہ دیا گیا ہے اور بھارت سے پیسے لینے والوں کا بیان موجود ہے، پاکستان کا کیس اس وقت مضبوط ہو گا جب برطانیہ پاکستان کو ریکارڈ بیانات دے گا اور حکومت کو اقوام متحدہ میں جانے سے پہلے اپنے ہاتھ مضبوط کرنے چاہیئیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے پاس بچنے کا ایک ہی راستہ ہے کہ محمد انور اور طارق میر میڈیا پر آ کر اپنے بیانات کی تردید کریں اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو ایم کیو ایم کا کیس بہت کمزور ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن میں اگر سیاسی جماعتیں محاز آرائی کرتی رہیں تو اس میں مشکلات آتی رہیں گی، سیاسی جماعتوں کو چاہیے کہ آپریشن کو کامیاب بنانے کےلئے اس میں ملوث لوگوں سے لاتعلقی کریں۔