اسلام آباد (نیوزڈیسک) اسلام آباد کے بزرگ شہریوں کے لیے عمر کے آخری حصے میں خوشخبری آ ہی گئی۔ اب کوئی انہیں بابا جی یا اماں جی کہنے کی غلطی نہ کرے۔ اسلام آباد بلدیاتی انتخابات کے قانون کے مطابق 70 سالہ شخص بھی نوجوانوں کی کٹیگری میں شامل ہو گا۔ کہتے ہیں دل ہونا چاہی دا جوان ، عمراں وچ کی رکھیا شاید یہ مقولہ وزارت داخلہ اور وزارت قانون کے بابوں کو بھی بہا گیا۔ اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات کا قانونی مسودہ تیار کرتے ہوئے تو نوجوانوں کی نشستوں پر بھی بزرگوں کو منتخب کرنے کا بندوبست کر دیا گیا۔ نوجوانوں کی مخصوص نشست کیلئے عمر کی حد ایسی مقرر کی کہ نوجوانوں کے ساتھ الیکشن کمیشن کے حکام بھی سر پکٹر کر بیٹھ گئے۔ اب ستر سالہ شخص تو نوجوانوں کی نشست پر منتخب ہو سکتا ہے مگر پچیس سال سے کم عمر نوجوان انتخاب میں حصہ لینے کا اہل نہیں۔ حکومتی مسودے کی شق نے الیکشن کمیشن کو بھی شک میں ڈال دیا لیکن اب الیکشن کمیشن نے صوبوں میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کی طرز پر ہی اسلام آباد کے نوجوانوں کیلئے خود سے عمر کی حد مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مخصوص نشست کیلئے عمر کم از کم اٹھارہ سال اور زیادہ سے زیادہ پچیس سال مقرر کرنے کی سمری تیار کر لی ہے جو حتمی منظوری کے لیے کمیشن کو بجھوا دی گئی ہے۔ اگر یہ ترمیم منظور ہو گئی تو پھر ان ستر سالہ نوجوانوں کے جذبات کا کیا ہو گا۔