لاہور(نیوزڈیسک)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری تقریباً چار ماہ بعد کل ( پیر) کو برطانیہ سے براستہ دبئی وطن واپس پہنچیں گے ،عوامی تحریک نے حکومت سے کسی بھی طرح کی سکیورٹی لینے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت یا پولیس کوسکیورٹی فراہم کرنے کی درخواست نہیں کی گئی تاہم ضلعی انتظامیہ کو ڈاکٹر طاہر القادری کے جلوس کے روٹس بارے پیشگی آگاہ کر دیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کل بروز پیر صبح سات بجے برطانیہ سے براستہ دبئی وطن واپس پہنچیں گے۔ ائیر پورٹ پر عوامی تحریک کے مرکزی رہنمااور کارکن ان کا استقبال کریں گے جبکہہم خیال جماعتوں کے رہنماﺅں کی بھی ائیر پورٹ آمد متوقع ہے ۔ پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان حفیظ چوہدری نے ” این این آئی “ کو بتایا کہ ڈاکٹر طاہر القادری کو جلوس کی شکل میں ائیر پورٹ سے ادارہ منہاج القرآن لایا جائے گا۔ طاہر القادری کارکنوں کے جلوس کے ہمراہ ائیر پورٹ سے بھٹہ چوک ،غازی روڈ،چونگی امر سدھو،کوٹ لکھپت،اکبر چوک سے ہوتے ہوئے ادارہ منہاج القرآن پہنچےں گے ۔ عوامی تحریک کے ترجمان نے وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان اور حکومت کے ترجمان زعیم قادری کے بیانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت سے کسی بھی طرح کی سکیورٹی نہیں مانگی گئی ۔ صرف ڈی سی او کو عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کے روٹس بارے پیشگی آگاہ اور انہیں کلیئر کرانے کی درخواست دی ہے اور اس میں کہیں بھی سکیورٹی کا ذکر نہیں۔ اگر حکومت اور پولیس کی سکیورٹی آئی بھی تو اسے قریب نہیں آنے دیں گے۔ علاوہ ازیںحکومت پنجاب نے عوامی تحریک کے قائد طاہر القادری کو وطن واپسی پر سکیورٹی فراہم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے بتایا ہے کہ ماضی میں بھی طاہر القادری کو وطن آمد پر ایلیٹ فورس کی چھ گاڑیاں فراہم کی گئی تھیں اب بھی انہیں جس قدر سکیورٹی درکار ہو گی فراہم کی جائے گی ۔ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ پرامن احتجاج اور سیاست طاہر القادری کا حق ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں