جمعرات‬‮ ، 01 مئی‬‮‬‮ 2025 

ترک خاتون اول کا دیا ہوا ہار گیلانی کے گلے کا درد بن گیا

datetime 27  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک) اگرچہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے ترک خاتون اول کی جانب سے عطیہ کیا جانے والا گلے کا ہار (نیکلیس) واپس کر دیا ہے لیکن اب بھی انہیں نیب کے کچھ سخت سوالوں کے جوابات دینا ہوں گے۔ نیب راولپنڈی کے ذرائع نے دی نیوز کو بتایا ہے کہ گیلانی کی جانب سے یہ نیکلیس اپنے پاس رکھ لینے کے حوالے سے بیورو کے ہیڈکوارٹرز کو کچھ شکایات موصول ہوئی ہیں، اور یہ شکایات کارروائی کیلئے نیب راولپنڈی کو بھجوا دی گئی ہیں۔معرف تجزیہ کارانصارعباسی کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ بظاہر یہ کرپشن اور چوری کا کیس ہے اور اگر نیب چیئرمین نے اس معاملے میں تحقیقات کی اجازت دی تو سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو نیب کے سوالوں کا جواب دینا ہوگا، کیونکہ اس معاملے کی وجہ سے پوری قوم کو شرمندگی ہوئی ہے۔ نیب راولپنڈی کو تقریباً دو شکایات بھیجی گئیں جن میں گیلانی کے خلاف کرپشن کے الزامات کے تحت کارروائی کا آغاز کرنے کیلئے کہا گیا ہے کیونکہ ترکی کی خاتون اول کی جانب سے 2010ء میں سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے اپنا جو قیمتی ہار پاکستان کو عطیہ کیا تھا وہ یوسف رضا گیلانی نے اپنے پاس رکھ لیا تھا۔ فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کی جانب سے سابق وزیراعظم کو خط لکھ کر یہ نیکلیس تین دن میں حکومت کو واپس کرنے کا نوٹس بھجوائے جانے پر سابق وزیراعظم نے یہ ہار نادرا کے حوالے کر دیا ہے۔ یہ ہار گزشتہ کچھ برسوں سے حکومتی ریکارڈ سے غائب تھا اور اس وقت تک لاپتہ رہا جب تک کچھ روز قبل یوسف رضا گیلانی نے خود اعتراف کیا کہ ہار ان کے پاس ہے۔ انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ سرکاری ملکیت ان کی ذاتی جائیداد کا حصہ کیسے بن گئی اور وہ بھی کسی حکومتی اتھارٹی یا مجاز اجازت نامہ کے بغیر۔ نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے ایک سابق سربراہ نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ نیکلیس ان کے ادارے نے خریدا تھا اور بعد میں اسے وزیراعظم ہائوس بھجوایا گیا تھا تاکہ وہاں اسے نمائش کیلئے رکھا جائے۔ تاہم، گیلانی کے وزیراعظم ہائوس سے جانے کے بعد یہ نیکلیس نادرا میں ملا اور نہ ہی وزیراعظم ہائوس سے۔ کچھ ہفتے قبل وزیر داخلہ چوہدری نثار نے گمشدہ ہار کا معاملہ حل کرنے کی خاطر تحقیقات کرانے کا ارادہ ظاہر کیا تھا۔ وزیر داخلہ کے اعلان کے ایک سے دو دن بعد گیلانی نے خود میڈیا کو بتایا کہ نیکلیس ان کے پاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ ترکی کے اردوان خاندان سے ان کی قربت زیادہ ہے اور ترک خاتون اول کو اپنی بہن سمجھتے ہیں لہٰذا وہ یہ نیکلیس اپنے ساتھ لے گئے۔ اگرچہ ایف آئی اے نے پہلے ہی اس معاملے میں تحقیقات شروع کر دی ہے لیکن ادارے کی زیادہ توجہ نادرا کے حکام پر ہے نہ کہ سابق وزیراعظم پر۔ تاہم، نیب کے ذرائع کا ماننا ہے کہ یہ یوسف رضا گیلانی کے خلاف کرپشن کا ٹھوس کیس ہے کیونکہ سرکاری ریکارڈ سے غائب ہونے والا نیکلیس سابق وزیراعظم کے غیر قانونی قبضے سے ملا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



27فروری 2019ء


یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…